Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

مسلم لیگ(ن)کی مرکزی عاملہ اجلاس:ویڈیو کیفورنزک میں سچ کی تصدیق کےبعد نوازشریف کو رہاکیاجائے۔مطالبہ

مزید گرفتاریوں کی صورت میں قیادت کا خلاء پرکرنےکی حکمت عملی مرتب کرلی گئی،25جولائی کوبھرپوریوم سیاہ منایاجائےگا، حکومت کی انتقامی کارروائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ،مہنگائی ،ناکام معاشی پالیسیوں کیخلاف پارلیمنٹ کےاندراورباہربھرپورآوازبلند کی جائیگی یوسف عباس شریف کبھی سیاست میں نہیں رہے، نیب کا ان کو بلانا سیاسی انتقام کی تازہ مثال ہے' شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس

لاہور۔پاکستان مسلم لیگ(ن)کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس پارٹی صدر محمد شہباز شریف کی صدارت میں ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں مزید گرفتاریوں کی صورت میں قیادت کاخلاءپرکرنےکی حکمت عملی ،25جولائی کو یوم سیاہ،چیئرمین سینیٹ کےانتخاب سمیت دیگرامورپرتفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔

جبکہ اجلاس میں مطالبہ کیاگیاکہ جج ارشد ملک کی ویڈیو کیفورنزک میں سچ کی تصدیق کےبعد نوازشریف کو فوری رہا کیاجائےاورعدلیہ پر عوام کا اعتماد بحال کیاجائے،اجلاس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی مذمت کرتےہوئےکہاگیا کہ حکومت کی انتقامی کارروائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیاجائےگا،مہنگائی اورحکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کےخلاف پارلیمنٹ کےاندراورباہربھرپورآوازبلند کی جائے گی ۔

پارٹی کےصدرشہبازشریف کی زیرصدارت ہونےوالےاجلاس میں راجہ ظفرالحق،مریم اورنگزیب،سینیٹر پرویز رشید،احسن اقبال،سردار ایاز صادق،سینیٹرمشاہداللہ خان،لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ، سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی، چوہدری برجیس طاہر،بیگم عشرت اشرف،انجینئر خرم دستگیر خان اور مریم اورنگزیب سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اورمعاشی صورتحال پرتفصیلی غوروخوض اورآئندہ کی حکمت عملی مرتب کی گئی۔اجلاس میں ملک میں معاشی تباہی پر گہری تشویش اور فکر کرتے ہوئے قرار دیاگیا کہ ملک میں اس وقت کوئی معاشی پالیسی موجود نہیں،معیشت کی کشتی ایک اندھی منزل کی طرف رواں ہے جو خدانخواستہ کسی بھیانک حادثے سے دوچار ہوسکتی ہے۔

کاروباری اعتماد میں51سے46 فیصد کی کمی اس امر کا بین ثبوت ہےکہ سرمایہ کار، تاجر حضرات، کاروباری شخصیات بد ترین کرب سے دوچارہیں۔ملک میں معاشی عدم استحکام عروج پر ہے۔کاروبار، صنعتی یونٹ،فیکٹریاں اورمعاشی سرگرمیوں کاپہیہ جامد ہونےسے10 لاکھ افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔دکانیں اور فیکٹریاںتو درکنار ریڑھی لگانا بھی قوم کے لئے عذاب بن چکا ہے۔

کاروباری لاگت کےعلاوہ پالیسی ریٹ میں13.25 فیصد اندھا اضافہ،عاقبت نااندیشانہ حکومتی فیصلوں،جوجیب میں ہےنکال دو کی پالیسی نے معیشت اورکاروبار کاکو مفلوج ہی نہیں کیا بلکہ اسےایسےدلدل میں دھکیل رہی ہےجس سےنکلنا ناممکن ہوجائےگا۔اجلاس میں ملک کی تاجر، صنعتکار،زراعت،کسان اورکاروباری برادری سےیکجہتی کااظہارکرتےہوئےان کےجائزمطالبات اورمعاشی بحالی کےلئےتقاضوں کی حمایت کا اعلان کیاگیا۔اجلاس نےیقین دلایاکہ تاجروں،صنعتکاروں اورکاروباری برادری کے مفادات کےتحفظ کےلئےہرممکن کردار ادا کیاجائے گا۔

اجلاس نےملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی مذمت کرتے ہوئےگہری فکرمندی کااظہارکیا۔ اجلاس نےگورنرسٹیٹ بنک کی جانب سےمہنگائی اورافراط زر میں مزید اضافےکےاعلان پرتشویش ظاہرکرتےہوئےقراردیا کہ ملک میں حکومت اور معاشی ادارےغریبوں کےمفادات کے تحفظ کےبجائےآئی ایم ایف کےمفادات کےتحفظ میں مصروف ہیں۔

ثابت ہوچکا ہےکہ حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں،نہ ہی معاشی پالیسی نام کی کوئی چیزہی ملک میں موجود ہے،ملک میں صرف آئی ایم ایف کی ہدایات پرعمل درآمد ہورہاہے۔حکومت ایسی لوٹ مارکی مشین میں تبدیل ہوچکی ہے جس کا کام صرف لوگوں کی جیبیں خالی کرنا ہے۔

اجلاس نےکہا کہ حکومت کی امپورٹڈ معاشی ٹیم ڈالر کی قیمت کی طرح ہے جس میں ہر روز تبدیلی آرہی ہے۔ وزیراعظم کے منصب پر جس شخص کو بٹھایاگیا ہے،اس کے فیصلے بوکھلاہٹ، افراتفری اور غیرسنجیدگی کا ثبوت ہیں، ہر روز وزرائکی تبدیلیاں حکومتی اعلی ترین سطح پر موجود پریشان خیالی کا ایک اور ثبوت ہے۔

عدم استحکام کی اس فضائمیں کاروبار کیسے ہوگا؟ یہ بنیادی معاشی اصولوں کے منافی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ نوازشریف کی قیادت میں پاکستان کی بے مثال خدمت کرنے والی ٹیم کوجیل میں ڈال دیاگیا جنہوں نے پانچ سال کے عرصے کے دوران ہر طرح کی رکاوٹوں، لاک ڈاو نز، سازشوں اور دھرنوں کے باوجود ملک میں معیشت، صنعت وحرفت اور کاروبار کو ترقی دی۔ جی ڈی پی کو 5.8 فیصد کی شرح دی، مہنگائی و افراط زر 3 فیصد پر لائی، 60 ارب ڈالر مالیت کا چین پاکستان اقتصادی راہداری کا گیم چینجر منصوبہ شروع کیاگیا، گیارہ ہزار میگاواٹ ریکارڈ بجلی پیدا کی گئی، جو دنیامیں ایک مثال ہے، دس ہزار کلومیٹر موٹرویز اور سڑکوں کا جال بچھایاگیا، ملکی انفراسٹرکچر میں تاریخی بہتری لائی گئی، تعلیم، صحت، سماجی بہبود کے مثالی منصوبے بنائے گئے۔

اجلاس یہ سمجھتاہےکہ وقت نےثابت کیاہےکہ نوازشریف اوران کی ٹیم کو راستےسےہٹانےکا مقصد پاکستان اورچین کی شراکت داری میں ملکی ترقی کےعمل کوروکنا تھا۔اس مقصد کےلئےپہلےمہروں کو استعمال کرکےترقی کےعمل کو روکنےکی کوشش کی گئی،اس میں ناکامی پر وہ پوری ٹیم بےبنیاد مقدمات بناکرجیل میں ڈال دی گئی ہےاوران کو بدنام کرنے کےلئےبدترین پراپیگنڈا مہم چلائی گئی۔

اجلاس میںسابق وزیراعظم اور پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی اوررانا ثنا اللہ کی گرفتاری اور مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لئےان کےگھر میں چادر اورچاردیواری کی حرمت کی خلاف ورزی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئےکہاگیا کہ شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری پر16 جولائی کی تاریخ نے نیازی انتقام بیورو کا جھوٹ بے نقاب کردیا ہے۔

اگر دوروز پہلےہی وارنٹ گرفتاری پردستخط ہوچکےتھےتوپھر18جولائی کوپیش نہ ہونےکابہانہ محض جھوٹ ہے۔اس حقیقت کےبےنقاب ہونےکےبعد کون سی تحقیق اورکون سےسوال جواب کی گنجائش باقی رہتی ہے۔رانا ثنااللہ پرمنشیات کامقدمہ بد ترین فسظانیت کاثبوت ہے۔

اجلاس نے قرار دیا کہ نیازی انتقام بیورو کی بد نیتی پر مبنی کاروائیاں ایک ایک کرکے قوم کے سامنے آرہی ہیں۔ جج وڈیو سچائی تسلیم ہونے کے بعد پارٹی قائد محمد نوازشریف کے خلاف انتقامی اور دباو کے تحت دیا جانے والا فیصلہ کالعدم ہو چکا ہے۔ دنیا حیران ہے کہ جج تو عہدے سے ہٹادیاگیا، لیکن تن بار کا منتخب وزیراعظم تاحال پابند سلاسل انصاف کا منتظر ہے۔

قانون انصاف میں تاخیر کو بھی ناانصافی قرار دیتا ہے۔اجلاس نے قرار دیا کہ مریم نواز شریف کے خلاف غیر قانونی نیب نوٹس بھی حکومت کے دبا ئومیں لانے کی کوشش تھی۔ انتقامی جذبوں کی تسکین کے لئے ایسے اقدامات کئے جارہے ہیں جس سے انصاف کے طے شدہ مسلمہ اصولوں کو نئے سرے سے نئے معنی دے کرنیا قانون وضع کیاجارہا ہے جو افسوسناک اور تشویشناک امر ہے۔اجلاس نے کہاکہ ڈالر، معیشت اور کاروبار سنبھالنے میں ناکام رہنے والی حکومت قانون اور اداروں کو سیاسی مخالفین کی زبان بند کرنے کے لئے استعمال کررہی ہے۔ یوسف عباس شریف جو کبھی سیاست میں نہیں رہے، نہ ہی کوئی حکومتی عہدہ ان کے پاس رہا ہے۔ نیب کا ان کو بلانا سیاسی انتقام کی تازہ مثال ہے۔ یہ امر بھی باعث تشویش ہے کہ نیب کے پاس کوئی جواز نہ بھی ہو تو بھی ریمانڈ میں توسیع کردی جاتی ہے حالانکہ کے قانون کے مطابق ریمانڈ میں توسیع کے لئے ٹھوس جواز موجود ہونا لازم ہے۔

اجلاس نے کہاکہ دراصل گرفتاریاں، انتقامی اوچھے ہتھکنڈے سلیکٹڈ وزیراعظم کی نالائقی، نااہلی اور جھوٹ پر پردہ ڈالنے، مہنگائی،اجلاس میں کہا گیا کہ نوازشریف اور شہبازشریف نے دوست ممالک کے ساتھ مل کر انتہائی محنت و ایمانداری سے جوبہترین، معیاری، شفاف منصوبے لگائے، ان منصوبوں اور ان کی ساکھ کو جھوٹ اور پراپگنڈے کے ذریعے خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس سلسلے میں جھوٹے اخباروں اور بیانیوں کا سہارا لیاجارہا ہے جس کی اجلاس شدید مذمت کرتا ہے۔ پاکستان کے دوست اور مشکل وقت میں مدد کرنے والے ممالک کو بدنام کرنا انتہائی اوچھا ہتھنکڈہ اور حماقت ہے کہ انہیں داخلی سیاست میں گھسیٹا جائے۔ اجلاس نے بین الاقوامی ترقی کے برطانوی ادارے ڈیفڈ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے جھوٹی خبر شائع کرانے کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت انتقام میں اس حد تک اندھی ہوچکی ہے کہ اسے پاکستان کی جگ ہنسائی کا بھی کوئی احساس نہیں۔ جھوٹی خبر کے حقائق بھی رانا ثنائاللہ کی ایف آئی آر لکھنے والے محرر نے لکھے ہیں جو ایک اور لطیفہ ہے۔

حنیف عباسی پر ایفی ڈرین کیس بھی ایک سیاسی انتقام کا نشانہ تھا۔ اجلاس نے قرار دیا کہ شہبازشریف نے عمران نیازی کے ہر جھوٹ کو ہرقانونی وعوامی فورم پر بے نقاب کیا ہے۔

شہباز شریف کی قانونی کاروائی پر عمران نیازی مسلسل عدالتوں سے فرار ہے۔ عمران نیازی اور اس کے وکیل کا عدالت میں پیش نہ ہونا ثابت کرتا ہے کہ عمران نیازی جھوٹ بول رہا ہے اور اس کا مقصد عوام کی حقیقی قیادت کو محض بدنام کرنا ہے۔ اجلاس نے شہبازشریف کی تائید وحمایت کرتے ہوئے لندن کی عدالت میں جھوٹی خبر شائع کرنے والے اخبار، عمران خان اور ان کے معاون خصوصی کے خلاف قانونی کاروائی کا عمل تیز کرنے پر زوردیا۔

اجلاس نے عزم کااظہار کیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)پاکستان اور عوام کے مفادات کے تحفظ کے لئے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہے۔ ہم نوازشریف،شاہد خاقان عباسی،حمزہ شہبازشریف،خواجہ سعد رفیق،خواجہ سلمان رفیق،کامران مائیکل،انجئینیر قمرالسلام اوردیگر سیاسی اسیران کی جرات،ہمت،استقامت اوراصول پسندی کوسلام پیش کرتےہیں اوریہ عہد کرتےہیں عوام کی خاطر فسطائی اورآمرانہ حکومت کو ڈٹ کرمقابلہ کریں گےخواہ ہم سب کوجیل میں ڈال دیاجائے۔نوازشریف سچ کی علامت اورسلیکٹڈ وزیراعظم جھوٹ کانشان بن چکا ہے۔

ہرگزرتےدن کےساتھ جھوٹ کامنہ کالاہورہا ہےاورسچائی جیت رہی ہے۔احد چیمہ اورفواد حسن فواد جیسےایماندار اورنڈربیوروکریٹس جنہوں نےدن رات ایک کرکے ملک کی خدمت کی آج نیب کےانتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنےہوئےہیں۔

اجلاس میں چیئرمین سینٹ کےخلاف تحریک عدم اعتماد اوراپوزیشن کےامیدوارمیرحاصل خان بزنجوکی کامیابی کےلئےحکمت عملی پرغور کیاگیا اوراس عزم کااعادہ کیاگیاکہ میرحاصل خان بزنجو بلوچستان کی حقیقی نمائندہ آوازبن کرسینٹ کو حقیقی معنوں میں وفاق کی علامت ادارہ بنائیں گے۔

اجلاس نےنشاندہی کی کہ سینٹ میں اپوزیشن کی واضح اکثریت ہے۔اگراس اکثریت کواقلیت میں بدلنےکی کوشش کی گئی تویہ ملک کی بدقسمتی اورکھلی غنڈہ گردی کہلائےگی۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ25جولائی کوسیاہ پٹیاں باندھی جائیں گی،جلسےمنعقد کئےجائیں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.