Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

وزیراعظم عمران خان، سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالث بن گئے

اقوامِ متحدہ: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی درخواست پر وہ ایران اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ثالث کا کردار ادا کررہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے جب وزیراعظم عمران خان نے یہ بتایا تو اس کے کچھ گھنٹوں بعد صدر ٹرمپ نے بھی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ’پاکستانی رہنما سے بہت اچھے تعلقات ہیں‘ اور اسی وجہ نے انہیں ان کوششوں میں شامل کیا گیا۔ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر سے ملاقات کرنے کے ساتھ ایرانی صدر حسن روحانی سے بھی ملاقات کی تھی جبکہ امریکا آنے سے قبل وہ سعودی عرب کے دو روزہ دورے کے دوران سعودی ولی عہد سے بھی ملاقات کرچکے ہیں۔

اپنی نیوز کانفرنس میں وزیراعظم نے اس بات کا بھی اشارہ دیا تھا کہ وہ امریکا کے ساتھ مل افغان مفاہمتی عمل کو جاری رکھنے کے کوشش کررہے ہیں، خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز میں طالبان سے ملاقات منسوخ کرتے ہوئے افغان مفاہمتی عمل ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب وزیراعظم نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’بھارت سے اس وقت تک بات نہیں ہوگی جب تک وہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ختم کر کے آرٹیکل 370 کو بحال نہ کردے۔

وزیراعظم نے ثالثی کی کوششوں میں شامل ہونے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ ’اگر سعودیہ اور ایران میں جنگ ہوئی تو یہ سب کے لیے انتہائی افسوسناک بات ہوگی‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے کہا کہ کیا وہ صورتحال کی کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کر کے ایک اور معاہدہ کرواسکتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ صدر ٹرمپ کی اس خواہش سے ایرانی صدر حسن روحانی کو آگاہ کرچکے ہیں، اور ہم نے ان تک پیغام پہنچایا اور اپنی بہترین کوشش کررہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.