تبلیغی جماعت کے 27 اراکین میں کورونا وائرس کی تصدیق
جماعت کے رکن نے فرار ہونے کی کوشش میں پولیس افسر کو چاقو مار کر زخمی کردیا
رائیونڈ کے تبلیغی مرکز میں تبلیغی جماعت کے 35 افراد کی اسکریننگ کرنے پر 27 افراد میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ لیہ کے قرنطینہ میں رکھے گئے اسی جماعت کے رکن نے فرار ہونے کی کوشش میں پولیس افسر کو چاقو مار کر زخمی کردیا۔ خیال رہے کہ 3 روزہ، 40 روزہ یا 4 ماہ کے تبلیغی مشن پر روانہ ہونے سے قبل 500 غیر ملکیوں سمیت 12 سو افراد 5 روزہ اجتماع میں شریک تھے اور انہوں نے مرکز کے بالمقابل ایک خالی جگہ پر کیمپ لگایا ہوا تھا۔
قبل ازیں حکومت پنجاب کے عہدیداروں نے وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر منتظمین سے اجتماع ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی لیکن انہوں نے اس پر توجہ نہیں دی۔
چنانچہ جب 4 روز قبل منتظمین کا ارادہ تبدیل ہوا اور انہوں نےاجتماع روکا تو صوبائی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ لاک ڈاؤن نافذ ہوچکا تھا اور شرکا کو گھر لے جانے کے لیے کوئی ٹرانسپورٹ یا فضائی سروس دستیاب نہیں تھی۔
دوسری جانب لیہ میں تبلیغی جماعت کے ایک رکن نے فرار ہونے کی کوشش میں اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) پر چاقو سے حملہ کردیا جس سے وہ زخمی ہوگیا۔بعدازاں پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے منتظمین سے ملاقات کی جن کی اجازت سے مرکز کو گھیرے میں لے لیا اور وہاں 3 روز تک کسی کو جانے کی یا باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔
دوسری جانب لیہ کی انتظامیہ نے ضلع میں تبلیغی مشن پر موجود تمام ٹیمز کو اکٹھا کرنے کے بعد مقامی مرکز کو قرنطینہ مرکز قرار دے دیا تھا جس میں 235 افراد موجود ہیں۔
گزشتہ روز پولیس کو اطلاع ملی کے کچھ افراد مرکز سے فرار ہونے کی کوشش کررہے ہیں جس پر ایس ایچ او محمد اشرف ماکھی اپنی ٹیم کے ہمراہ اس جگہ پہنچے تو تبلیغی جماعت کا ایک رکن انہیں چاقو مار کر فرار ہوگیا۔ترجمان پولیس سب انسپکٹر ندیم نے بتایا کہ ایس ایچ او کو زخم آئے ہیں جنہہیں لیہ میں ڈسٹرک ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی حالت بہتر ہے۔ بعد ازاں پولیس نے ملزم کو خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی سے گرفتار کرلیا۔