Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

تہکال تشدد واقعہ: حکومت خیبرپختونخوا کا عدالتی تحقیقات کروانے کا فیصلہ

ویڈیو میں تشدد کا نشانہ بننے والا 30 سالہ ردیغ اللہ عرف عامرے افغان شہری ہے

خیبرپختونخوا کی حکومت نے پشاور کے علاقے تہکال میں نوجوان کو پولیس اسٹیشن میں نیم برہنہ کر کے بدسلوکی اور تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعے کی عدالتی انکوائری کروانے کا فیصلہ کرلیا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور کے ایک تھانے کے اندر پولیس اہلکاروں کی شہری کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنانے اور اس کے ساتھ نازیبا زبان کے استعمال کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتےہوئے مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا کہ ایس ایچ او تہکال کو نہ صرف معطل کیا گیا بلکہ ان کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ ایس ایس پی آپریشن پشاور کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کے حوالے سے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں مزید کارروائیوں کا فیصلہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا خیبرپختونخوا ٹریبونل آف انکوائری آرڈیننس کے تحت پشاور ہائی کورٹ کے فاضل جج کی نگرانی میں تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جج کا نام پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی مشاورت سے نامزد کیا جائے گا۔ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ حکومتِ خیبرپختونخوا واقعے کی رپورٹ ایک ماہ میں منظر عام پر لے آئے گی مذکورہ شخص کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے تمام افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے پولیس اسٹیشن میں نوجوان کو برہنہ کرنے کے الزام میں گرفتار تینوں اہلکاروں کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے تہکال کے پولیس اسٹیشن کے اندر ردیغ اللہ عرف عامرے نامی نوجوان کو برہنہ کر کے تشدد کرنے والے ملزمان کو جوڈیشنل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔

دوسری جانب پشاور ہائی کورٹ نے مذکورہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا ثناء اللہ عباسی کو طلب کیا۔  آئی جی ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملوث ایس ایچ او اور اہلکاروں کو معطل کردیا گیا تھا اور اس واقعے میں ایس ایس پی آپریشن کا بھی کردار تھا جنہیں رات کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔آئی جی کے پی نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ ملوث اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔

ویڈیو میں تشدد کا نشانہ بننے والا 30 سالہ ردیغ اللہ عرف عامرے افغان شہری ہے اور تہکال میں رہائش پذیر تھا جبکہ اس پر تشدد بھی تہکال پولیس اسٹیشن میں کیا گیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.