Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

وفاقی حکومت کا 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

چھوٹی مارکیٹوں کو کھولنے کی اجازت

وزیراعظم عمران خان نے ہفتہ(9 مئی) سے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کردیا۔

قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے 13 مارچ کو لاک ڈاؤن نافذ کیا اور عوامی مقامات کو بند کیا. عمران خان نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ذمہ دار شہری بن کر تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارا پبلک ٹرانسپورٹ کے معاملے پر مکمل طور پر اتفاق نہیں ہے، میرے خیال سے اسے کھلنا چاہیے کیونکہ یہ ایک عام آدمی استعمال کرتا ہے اور اس سے غریب کو فائدہ ہوتا ہے۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چونکہ ابھی صوبوں کو خدشات ہیں اور ابھی کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جس سے صوبوں کو مسئلہ ہو لہٰذا وہ خود اس حوالے سے ایس او پیز تیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پوری کوشش کی ہے کہ لاک ڈاؤن سے غریب کم سے کم متاثر ہو لیکن ہمیں مزید اقدامات کرنے ہوں گے کیونکہ اس سے اور بھی لوگ متاثر ہورہے ہیں۔

وزیراعظم کے بعد فوکل پرسن برائے کورونا وائرس ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ اس وقت وبا تقریباً ہر ملک میں پھیلی ہوئی ہے لیکن اس کا انداز ہر جگہ الگ رہا ہے اور کچھ ممالک میں یہ آگ کی طرح پھیلی ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک میں اس وائرس کے پھیلاؤ میں اس طرح کی تیزی نہیں دیکھی گئی۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا وائرس کو روکنے کی کڑی ہمارے ہاتھ میں ہے کہ ہم احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

این سی سی اجلاس میں 6 فیصلے ہوئے، اسد عمر

ان کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا کہ بار بار کہا جاتا ہے کہ معیشت زیادہ ضروری ہے یا انسانی زندگی زیادہ اہم ہے۔اسد عمر نے کہا کہ آج این سی سی اجلاس میں مختلف تجاویز دی گئیں اور 6 فیصلے کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات پر صوبوں سے اتفاق نہیں ہوا وزیراعظم چاہتے تو آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے فیصلے مسلط کرسکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

این سی سی اجلاس میں مندرجہ ذیل 6 فیصلے کیے گئے

  • تعمیراتی شعبے کے دوسرے فیز کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔
  • چھوٹی مارکیٹوں کو کھولنے کی اجازت ہوگی، محلے اور دیہی علاقوں میں دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔
  • فجر یعنی سحری کے بعد شام 5 بجیں تک دکانیں کھلی رہیں گی لیکن رات میں بند رکھی جائیں گی۔
  • ہفتے میں 2 روز اشیائے ضروری کے سوا تمام کاروبار اور مارکیٹیں بند رہیں گیں۔
  • ہسپتالوں کی مخصوص اور نشاندہی شدہ آؤٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ (او پی ڈی) کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
  • تعلیمی اداروں کی تعطیلات 31 مئی سے آگے بڑھانے اور بورڈ امتحانات سے متعلق بھی اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا۔

اسد عمر کے بعد وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر نے کہا کہ الیکٹرک اور اسٹیل سے منسلک کاروباروں کو کھولا جائے گا۔حماد اظہر نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کے دوران پینٹ اور پائپ سے منسلک کاروباروں کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

تمام تعلیمی 15 جولائی تک بند رکھنے کا اعلان

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اسکول اور تمام تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعتوں کے بورڈ کے امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں اور طلبا کو گزشتہ برس کے نتائج کی بنیاد پر اگلی جماعت میں پروموٹ کیا جائے گا۔ان کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ ہم ہر ہفتے ساڑھے 7 پاکستانیوں کو واپس لارہے ہیں جبکہ ایک لاکھ پاکستانی وطن واپسی کے منتظر ہیں۔

اجلاس میں وفاقی وزرا، پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ ، وزیراعظم آزاد کشمیر اور اعلیٰ حکام اجلاس نے شرکت کی۔خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا اور 25 مارچ تک کیسز کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ چکی تھی۔اب تک ملک میں مجموعی طور پر 24 ہزار 146 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ 559 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.