Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

ٹیکسوں کی بھرمار،ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کےدہانےپرپہنچ گئی،خاور نورانی

صنعتوں کوتالےلگ رہےہیں،لاکھوں مزدورں کےگھروں کےچولہے بجھ گئے،کاروبار،صنعتیں تباہ ہوئیں تو حکومت ٹیکس کہاں سےلے گی؟وزیراعظم عمران خان صنعتوں کو تباہی سےبچائیں،ٹیکسوں میں کمی کی جائے،سابق چیئرمین پائما

کراچی۔پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن(پائما)کےسابق چیئرمین خاورنورانی نےوزیراعظم عمران خان سےملکی صنعتوں کوتباہی سے بچانے کی درخواست کرتےہوئےبرآمدی صنعتوں کے لیے ٹیکسوں میں کمی مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نےکہاکہ تحریک انصاف کےبرسراقتدارمیں آنےسےپہلےتاجروصنعتکاربرادری بہت زیادہ پُرامید تھی کہ عمران خان بطوروزیراعظم اپنامنصب سنبھال کرتجارت وصنعت کی ترقی کےاقدامات کرتےہوئےملک کومعاشی ترقی وخوشحالی کی شاہراہ پرگامزن کریں گےمگروزیراعظم بنتےہی عمران خان اپنےسارےوعدے بھول گئے۔

خاورنورانی نےکہاکہ زائد ٹیکسوںکی بھرمارکی وجہ سےملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنےوالاٹیکسٹائل سیکٹرتباہی کے دہانے پرپہنچ گیاہے۔

زیروریٹیڈ سہولت ختم کرنےاوریکدم17فیصد سیلزٹیکس عائد کرنےسےبرآمدی صنعتوں کےلیےپیداواری سرگرمیاں جاری رکھناناممکن ہوگیا ہے۔یہی وجہ ہےکہ ملک بھرمیں ٹیکسٹائل صنعتوں کو تالے لگ رہے ہیں جسکےنتیجے میں لاکھوں مزدور بےروزگارہوگئےہیں۔

بڑی صنعتیں بند ہونےسےچھوٹی اوردرمیانےدرجےکی صنعتیں(ایس ایم ایز)کاتولگتاہےنام و نشان ہی مٹ جائےگاجوکہ آنےوالےدنوں میں بےروزگاری کا سیلاب امڈ آنے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔

انہوں نےسوال اٹھاتےہوئےکہاکہ اگرایک فیکٹری 300 مزدوروں کو فارغ کرتی ہےتواندازہ لگائیےکہ بےروزگاری کاجن کیسےقابو ہوگا؟۔مزدور طبقہ15دن کاراشن لیتاہےمگراب فیکٹریاں بند ہونےاورکام نہ ہونےکےبعد ان کےگھروں کا چولہا کیسےجلےگا؟۔

انہوں نےکہاکہ حکومت کویہ باورہوناچاہیےکہ کاروباروصنعت چلےگی تو ٹیکس ملےگا اگر یہ ہی دونوں ہی بند ہوجائیں گےتوحکومت ٹیکس کہاں سے وصول کرےگی؟۔

خاورنورانی نےوزیراعظم عمران خان سےمطالبہ کیاکہ ٹیکسٹائل سمیت دیگربرآمدی صنعتوں پرٹیکسوں کی شرح کوکم سےکم کیاجائےاور ساتھ ہی ٹیکسٹائل صنعت کےبنیادی خام مال”یارن”کی درآمد پرکمرشل امپورٹرزاورمینوفیکچررزکےدرمیان تفریق کوختم کرکےبرابری کی بنیاد پرکاروباری مواقع فراہم کیےجائیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.