Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

ہنگو میں 8سالہ بچی کا زیادتی کے بعد سفاکانہ قتل، 8 مشتبہ افراد زیرحراست

خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں 8 سالہ بچی کے مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کے واقعے میں پولیس نے 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق مذکورہ واقعے میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے پیر کو 8 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ کیس میں مزید تحقیقات کے لیے پولیس نے بچی کے جسم سے حاصل کیے گئے نمونے فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھیجے تھے، جس کی میڈیکل رپورٹ بھی موصول ہوگئی ہے۔علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہنگو کی ایم ایس سمین جان نے بھی تصدیق کی کہ انتظامیہ نے رپورٹ کو پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ تاہم ڈی پی او نے میڈیکل رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ اس کے مطابق بچی کو گولی ماری گئی اور تشدد کیا گیا تاہم رپورٹ میں یہ واضح نہیں کہ اس کا ریپ ہوا یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے فرانزک ٹیسٹ کے لیے مزید نمونے بھیجے ہیں، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اب تک شبہ میں 8 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے تفتیش شروع کردی ہے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ہم مذکورہ معاملے پر خاندان کے تنازع کے تناظر کو دیکھتے ہوئے بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ہنگو میں گزشتہ دنوں ایک 8 سالہ بچی کو مبینہ طور پر ریپ کے بعد گولی مار کر قتل کردیا گیا جس کی لاش تحصیل ٹل کے صحرائی علاقے سے ملی تھی۔

اس حوالے سے شہید فرید خان ضلعی ہسپتال کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچی کی موت گولی لگنے اور گلا گھوٹنے کے باعث ہوئی۔ ادھر بچی کے دادا نے ہسپتال میں اس حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ ہفتے کی رات سے لاپتہ تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے پوری رات اسے تلاش کیا لیکن کوئی سراغ نہیں ملا، اتوار کی صبح ہمیں بتایا گیا کہ بچی کی لاش مل گئی‘۔ واقعے کے بعد بچی کے رشتہ داروں اور گاؤں کے رہائشیوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ہنگو کے دوابہ بازار کی مرکزی سڑک بلاک کردی تھی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.