Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے وزارت چھوڑنے کا اعلان کر دیا

عمران خان یاان کےنئےپاکستان کے وژن کو سپورٹ کرنےکےلیےدستیاب نہیں ہوں گا، تحریک انصاف اور عمران خان کیلئے ہمیشہ دستیاب رہوں گا.اسد عمر کااسلام آباد میں پریس کانفرنس

اسلام آباد:وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نےوزارت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔وزیرخزانہ اسد عمر کو عہدے سے ہٹائے جانے سے متعلق خبریں پچھلےدنوں سرگرم تھیں تاہم اب اسد عمر نے سوشل میڈیا پراس حوالےسےکہاکہ وہ کابینہ کا حصہ نہیں رہیں گے۔

اسد عمرنےاسلام آباد میں پریس کانفرنس کےدوران کابینہ سےالگ ہونےکی تصدیق کی۔پریس کانفرنس میں اسد عمرنےبتایاکہ وزیراعظم نےانہیں وزارت خزانہ کی بجائےتوانائی کا قلمدان سونپنےکی خواہش ظاہرکی،آج صبح ملاقات میں کابینہ سے علیحدگی پر وزیراعظم کی تائید حاصل کی،کابینہ سےالگ ہونےکا مقصد یہ نہیں کہ عمران خان یاان کےنئےپاکستان کے وژن کو سپورٹ کرنےکےلیےدستیاب نہیں ہوں گا، تحریک انصاف اور عمران خان کیلئے ہمیشہ دستیاب رہوں گا۔

انہوں نےوزیراعظم عمران خان کاشکریہ ادا کرتےہوئےکہاکہ7سال پہلےتحریک انصاف میں شامل ہوا یہ سفربہت اچھارہا،اس سفر میں مشکل اوراچھےحالات بھی دیکھے،کچھ ایسا کرنےکی کوشش کی جس سےملک کی بہتری ہوسکے۔اسد عمر نے تحریک انصاف اور اپنے حلقے کے عوام کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ ملک کی بہتری چاہتے ہیں۔

اسد عمر نےبتایا کہ وزیراعظم کابینہ میں ردو بدل کرنےجارہےہیں جس کا اعلان آج رات یا کل صبح تک کردیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جس وقت الیکشن ہوا اس وقت معیشت جہاں کھڑی تھی وہ پاکستان کی تاریخ کے خطرناک ترین لمحات تھے، ہم نے اس صورتحال میں مشکل فیصلے کیے جس سے بہتری آئی لیکن ابھی ایسا نہیں ہےکہ معیشت کے اس وقت بہت اچھے حالات ہیں، نیا وزیر خزانہ بھی ایک مشکل معیشت سنبھالے گا،اس وقت وزیراعظم کے بعد سب سےمشکل پوزیشن وزیر خزانہ کی ہے، امید کرتا ہوں نئے آنے والے وزیر خزانہ کو تعاون حاصل ہوگا۔

انہوں نےمزید کہاکہ کوئی شک نہیں ہےہم بہتری کی طرف جارہے ہیں،ہماری معیشت میں بہت جان ہےبس مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے، اگر جلد بازی کری تو کھائی میں گرنے کا خطرہ ہے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ جو بھی مشکل فیصلے ہوں گے ان سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ اگلے تین ماہ تین ماہ میں معجزے ہوں گے اور دودھ شہد کی نہریں بہیں گی۔

سابق وزیرخزانہ نےکہاکہ آئی ایم ایف کاپروگرام تاخیرکاشکارہےاس پرفوری عملدرآمد کی ضرورت ہے،اسی وجہ سےآئندہ بجٹ مشکل ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے بعد بھی امید ہے پی ٹی آئی مضبوط ہوگی، میں سازشوں کے لیے نہیں آیا تھا معیشت کے لیے اپنا کردار ادا کرنے آیا تھا، جن کا کام سازشیں کرنا ہے وہ کرتے رہیں، میں معیشت میں اپنا حصہ ڈالنے آیا تھا، مجھے ایسی چیزوں سے کوئی دلچسپی نہیں رہی، کپتان نے میرا کردار تبدیل کرنا چاہا جس پر ان سے اجازت لے لی ہے لیکن انہیں سپورٹ کرتا رہوں گا۔

اسد عمر کاکہناتھاکہ میں پاکستان کےعوام کا کچومر نکالنے کےلیےتیارنہیں تھا اوروہ کرکے دکھایا،ہم نے بہت بہتر شرائط پر آئی ایم ایف کا پیکج لیا ہے،جو معاہدہ آئی ایم ایف نے سامنے رکھا تھا جسے ہم نے منظور نہیں کیا اس معاہدے اور آج کے معاہدے میں بہت فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی یقین رکھتا ہوں نیا پاکستان بنے گا، عمران خان اس کو لیڈ کریں گے، پی ٹی آئی میں آتے وقت وزارت لینے کی کوئی شرط نہیں رکھی تھی، نئے پاکستان بنانے کی خواہش اور بہتر پاکستان کے لیے میری خدمات کرسی پر منحصر نہیں لہٰذا تحریک انصاف کو نہیں چھوڑ رہا۔

ماضی میں وزارت سے علیحدہ کیے جانے کی خبروں کی تردید سے متعلق سوال پر اسد عمر نے کہا کہ مجھے وزارت سے علیحدہ کرنے کی بات کل رات پہلی مرتبہ مجھ سے کی گئی تھی، وزیراعظم کے ذہن میں اس سے بہتر چیز ہوسکتی ہے اس لیے وہ کچھ کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی، (ن) لیگ اور ہمارے پہلے 8 ماہ نکال کر سامنے رکھ لیں، ہمیں جو بحران ملا اس کے سامنے پچھلے بحران عشر عشیر بھی نہیں تھے لیکن اس کے باوجود بہتر کام کیا۔اسد عمر نے اپنے استعفے کو ایمنسٹی اسکیم سے جوڑنے کا تاثر بھی مسترد کیا۔

اس سے قبل اسد عمر نے کابینہ سے علیحدگی کے فیصلے سے ٹوئٹر کے ذریعے آگاہ کیا۔اسد عمر نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی سے متعلق وزیراعظم کی خواہش ہے میں وزارت خزانہ چھوڑ کر توانائی کی وزارت لے لوں لیکن میں نے وزیراعظم کو اعتماد میں لیا ہے کہ میں کابینہ کا مزید حصہ نہیں رہوں گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا یقین ہے کہ عمران خان پاکستان کیلیے امید ہیں، ہم ان شااللہ نیا پاکستان بنائیں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.