Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے باعث معیشت مشکلات کا شکار

اسلام آباد: عالمی بینک کا کہنا ہے کہ سنگین خساروں اور غیر ملکی زرمبادلہ میں کمی کے باعث درپیش ایک بڑے معاشی بحران کی وجہ سے پاکستان کی معیشت سست روی کا شکار ہے۔ عالمی بینک نے اپنی ’ساؤتھ ایشیا فوکس: میکنگ ڈی سینٹرلائزیشن ورک‘ کے عنوان سے جاری رپورٹ میں بتایا کہ معیشت میں استحکام کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے توسیعی پروگرام کی وجہ سے مستقبل قریب میں پاکستان کی شرح نمو کم رہنے کا امکان ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ درمیانی مدت کی شرح نمو مسابقت کو فروغ دینے اور مستحکم ترقی کے حصول کے لیے ضروری اصلاحات پر عملدرآمد میں ملکی صلاحیت پر مبنی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ میکرواکنامک ایڈجسٹمنٹ کے دوران غربت کے خاتمے میں کمی پر پیش رفت محدود ہوجائے گی۔

اس میں مزید کہا گیا پاکستان میں میکرواکنامک استحکام کو بحال کرنے کے اقدامات شرح نمو کیلئے مشکلات کا باعث بن سکتے ہیں ، جس کی وجہ سے یہ کم ہوکر 3.3فیصد تک جانے کا امکان ہے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں ناقص معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں گردشی قرضوں کی شرح میں اضافہ جبکہ مالی اور بیرونی بفرز کو نقصان پہنچا جس سے معاشی مشکلات برداشت کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی۔

عالمی بینک نے کہا پاکستان کو ان بفرز کو بحال کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ خاص طور پر عالمی مالیاتی منڈیوں میں ہلچل سے نجی بیرونی فنانسنگ تک رسائی متاثر ہوسکتی ہے اور کمزور ہوتی عالمی معیشت، بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی سے بیرونی طلب میں کمی آسکتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ معاشی سست روی اور مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے اثاثہ جات کے معیار اور سرمائے سے وابستہ بفرز پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے نتیجے میں شرح نمو میں بہتری کا امکان متاثر ہوسکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.