Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں سے تباہی

آرمی چیف کا کراچی کور کو فلڈ ریلیف آپریشن تیز کرنے کا حکم

کراچی سمیت سندھ بھر میں مون سون کے چھٹے اسپیل کے دوسرے دن تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا اور مختلف حادثات میں 4 نوجوان جاں بحق ہو گئے جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبے میں رین ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوج کی کراچی کور کو لوگوں کی مدد کرنے کا حکم دے دیا۔ سندھ کے کئی علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی مسلسل بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث حیدرآباد، میر پور خاص، ٹنڈو محمد خان، سجاول میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، عمر کوٹ میں کپاس اور مرچوں کی فصل متاثر ہوئی۔ دوسری جانب کئی علاقوں میں نالے اور گٹر ابل پڑے جبکہ ناگن، پی ای ایس ایچ، نرسری اور ملحقہ علاقوں میں نالے کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس کے باعث مکینوں کا قیمتی سامان خراب ہوگیا جبکہ گلیوں اور سڑکوں پر کھڑی گاڑیاں بھی پانی میں ڈوب گئیں۔

صدر، ٹاور، کے اطراف کے علاقوں میں دفاتر اور دکانوں میں بھی پانی بھر گیا جبکہ سرجانی ٹاؤن، نارتھ کراچی اور اطراف کے علاقوں میں 3 سے 4 فٹ پانی کھڑا ہے جبکہ بارش کے باعث ملیر ندی میں طغیانی کے باعث کورنگی کازوے روڈ بند ہوگیا۔

سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں رین ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ کراچی کے علاقے مشرف کالونی 500 کواٹر کے قریب پانی کے جوہڑ میں گر کر 13 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، ایدھی کے رضاکاروں نے لاش نکال کر مرشد ہسپتال منتقل کردی۔ایک اور حادثے میں پاک کالونی کے محلہ ہارون آباد میں کرنٹ لگنے سے 17 سالہ محمد آصف جاں بحق ہوگیا۔

کراچی میں اگست کے مہینے میں ایک مقام پر مہینے میں سب سے زیادہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔کراچی میں اس ماہ 25 اگست تک 345 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جو اب تک شہر میں اگست کے مہینے میں ہونے والی سب سے زیادہ بارش ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بارش کل شام سے مستقل ہو رہی ہے اور اتنی بارش میں شہر میں کافی حالات خراب ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے کہا ہے کہ لوگوں کی مدد کے لیے کراچی کور فلڈ ریلیف آپریشن تیز کیا جائے جب کہ مشکل کی گھڑی میں فوجی دستے ہر صورت متاثرہ عوام تک پہنچیں اور کراچی کے متاثرہ عوام کا مکمل خیال رکھا جائے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک آرمی اور رینجرز کی 70 ٹیمیں کراچی میں سول انتظامیہ کی معاونت کر رہی ہیں اور  آرمی کی ٹیمیں قائد آباد کے متاثرین کو محفوظ مقامات پرمنتقل کر رہی ہیں۔

دوسری جانب کے الیکٹرک کاگرڈ بچانے کےلیے آرمی کی ٹیمیں مہران نالہ پر سرگرم عمل ہیں، ایم نائن کو بچانے اور پانی کا بہاؤ کنٹرول کرنے کے لیے آرمی انجینئرز نے 200 میٹر طویل اور 4 فٹ اونچا بند باندھ دیا ہے جب کہ بارش کے پانی سے متاثرہ لوگوں کوکھانے پینے کی اشیا فراہم کی گئیں۔ آرمی چیف نے حکم دیا تھا کہ فوج کی کراچی کو فلڈ ریلیف آپریشن تیز کرے اور متاثرہ عوام کا مکمل خیال رکھا جائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.