Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2.6 فیصد کمی کی تجویز

اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے بین الاقوامی منڈی میں قیمتوں کی کمی کے اثرات صارفین تک پہنچانے کے لیے ماہ اکتوبر میں اہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 2.6 فیصد کمی کی تجویز دی ہے۔ اس کے علاوہ مٹی کی تیل کی قیمت میں 1.2 فیصد اضافہ کر کے 99.57 سے بڑھا کر 100.76 روپے کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ جولائی سے اگست تک مشرق وسطیٰ میں خام تیل کی قیمت 63 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 59 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی۔ چنانچہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے جولائی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر ادا کی جانے والی رقم کی بنیاد پر اوگرا نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 23 روپے کی کمی، پیٹرول کی قیمت میں 2.55 روپے فی لیٹر کمی اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2.41 فی لیٹر کمی کا تخمینہ لگایا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے آمدن میں اضافہ کرنے کے لیے پہلے ہی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں 17 فیصد اضافہ کردیا تھا۔

اس سلسلے میں حکومت رواں برس جنوری تک لائٹ ڈیزل آئل پر 0.5 فیصد، مٹی کے تیل کی قیمت پر 2 فیصد، پیٹرول پر 8 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت پر 13 فیصد جی ایس ٹی حاصل کررہی تھی۔ مذکورہ جی ایس ٹی کی بنیاد پر حکومت نے حالیہ مہینوں میں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر عائد پیٹرول لیوی 8 روپے سے بڑھا کر 18 روپے کردیا تھا۔

واضح رہے کہ حکومت نے آمدن میں اضافہ کرنے کے لیے پہلے ہی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں 17 فیصد اضافہ کردیا تھا۔ اس سلسلے میں حکومت رواں برس جنوری تک لائٹ ڈیزل آئل پر 0.5 فیصد، مٹی کے تیل کی قیمت پر 2 فیصد، پیٹرول پر 8 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت پر 13 فیصد جی ایس ٹی حاصل کررہی تھی۔

مذکورہ جی ایس ٹی کی بنیاد پر حکومت نے حالیہ مہینوں میں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر عائد پیٹرول لیوی 8 روپے سے بڑھا کر 18 روپے کردیا تھا۔

دوسری جانب پیٹرول پر عائد لیوی 10 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 15 روپے فی لیٹر کردیا تھا جبکہ مٹی کے تیل، اور لائٹ ڈیزل آئل کا پیٹرول لیوی بغیر کسی تبدیلی کے بالترتیب 6 روپے اور 3 روپے ہی رہا۔

گزشتہ کئی ماہ سے ایف بی آر کی ریونیو کی مد میں بڑے شاٹ فال کا سامنا ہے جس کی وجہ سے حکومت پیٹرول لیوی کی شرح میں اضافہ کرچکی ہے تا کہ عارضی طور پر اس پر قابو پایا جاسکے۔

خیال رہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل وہ 2 اہم ترین مصنوعات ہیں جو ملک میں بڑھتی ہوئی کھپت کے باعث حکومت کو زیادہ تر ریونیو فراہم کرتی ہیں۔

ملک میں ماہانہ بنیاد پر ہائی اسپیڈ ڈیزل کی کھپت 8 لاکھ ٹن جبکہ پیٹرول کی کھپت 7 لاکھ ٹن تک پہنچ چکی ہے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی فروخت 10 ہزار ٹن ماہانہ سے بھی کم ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.