Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

وزیراعظم اپنے الفاظ واپس لیں اور معافی مانگیں ،فاٹا اراکین پارلیمنٹ و عمائدین

وزیراعظم نے قبائلیوں کو اپنے حقوق کی جنگ لڑنے پر ایجنٹ اور ملک دشمن کہا ہے ، وہ فاٹا کے عوام سے معافی مانگیں

اسلا م آباد ( ویب ڈیسک ) وزیراعظم اپنے الفاظ واپس لیں اور معافی مانگیں ،فاٹا اراکین پارلیمنٹ و عمائدین۔وزیراعظم نے قبائلیوں کو اپنے حقوق کی جنگ لڑنے پر ایجنٹ اور ملک دشمن کہا ہے ، وہ فاٹا کے عوام سے معافی مانگیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمید اللہ جان آفریدی نے کہا کہ یہ انضمام غیر آئینی طریقے سے ہوا ہے ، فاٹا کے عوام سے رائے لئے بغیر فاٹا کو ضم کیا گیا ، ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ غیر آئینی اقدام کرنا افسوس ناک بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی و جمہوری جماعتیں عوامی رائے ساتھ لیکر چلتی ہیں مگر یہاں ایسا نہیں ہوا، پچیسویں ترمیم میں فاٹا کے عوام کی رائے شامل نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار حمید اللہ جان آفریدی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق فاٹا کے انضمام کے حوالے سے بدھ کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطابق کرتے ہوئے حمید اللہ جان آفریدی نے فاٹا انضمام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس انضمام میں ڈیڑھ کروڑ عوام کی رائے کو نظر انداز کیا گیا ، جو کہ جمہوریت کی نفی ہے انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ مقامی لوگوں کو نظر انداز کیا گیا ، وزیراعظم کی جانب سے جو کمیٹی بھی بنائی گئی ہے وہ غیر آئینی ہے کیونکہ کمیٹی بنانے کا اختیار صرف صدر کے پاس ہے وزیراعظم کے پاس نہیں ، انہوں نے کہا کہ انتہائی تشویش ناک بات ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے قبائلی لوگوں کو غیر ملکی ایجنٹ اور ملک دشمن قرار دیا ، ملک دشمن وہ نہیں ہوتا جو آواز اٹھاتا ہے ملک دشمن وہ ہے جنہوں نے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو نظر انداز کیا ،قبائلی صرف آئینی تقاضا پورا کرنے کیلئے خاموش ہیں اور ان کی امیدیں سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کے سابق صدر محمد حسین نے کہا کہ شروع دن سے جمعیت علمائے اسلام کا موقف تھا کہ فاٹا کو چھیڑا تو کشمیر پر موقف کمزور ہوگا اور یہی ہوا ، قبائلی لوگوں نے ہمیشہ قربانیاں دیں اور آج ان کو غدار کہا جارہا ہے ، ملک دشمن اور ایجنٹ کا لیبل لگایا جارہا ہے ، عمران خان قبائلیوں سے معافی مانگیں ورنہ دیگر لائحہ اختیار کیا جائے گا ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈئر (ر) سید محمد نذیر نے کہا کہ پچیسویں آئینی ترمیم میں جو کچھ ہوا بالکل غلط ہوا جس کا کوئی آئینی و قانونی جواز موجود نہیں ، انضمام کا فیصلہ قبائلی عوام پر مسلط کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ قبائیلیوں سے پوچھے بغیر کوئی بھی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا تھا اور ان کی رائے لئے بغیر فاٹا کو ضم کر کے قبائلیوں کے ساتھ ظلم کیا گیا ہے۔ اس موقع پر مفتی سعید نے کہا کہ جب فاٹا کا انضمام ہو رہا تھا اس وقت میں سینیٹ میں تھا، فاٹا کے لوگ ان کی مرضی کے بغیر ہونے والے فیصلے کے خلاف آج بھی اپنی کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں، ممبر قومی اسمبلی مفتی عبدالشکور نے کہا کہ آئینی مسئلہ ہونے کے باوجود اس بل ہر بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی فاٹا کے لوگوں نے اپنی تمام تر امیدیں سپریم کورٹ سے لگا رکھی ہیں ، وزیراعظم عمران خان نے فاٹا کے لوگوں کو ایجنٹ کہہ کر ان پر ملک دشمن کا لیبل لگانے کی کوشش کی ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.