Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

کراچی: پی ڈی ایم کا عوامی قوت کا مظاہرہ، وزیراعظم پر شدید تنقید

جلسہ عام میں ہزاروں افراد نے شرکت کی

گوجرانوالہ کے بعد کراچی میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک نے بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا اور باغ جناح میں ہونے والے جلسے سے مرکزی قائدین نے خطاب کیا۔ اپوزیشن اتحاد نے کراچی میں مزار قائد کے سامنے باغ جناح میں پنڈال سجایا جہاں جلسہ عام میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جب کہ خواتین کی بھی بڑی تعداد جلسہ گاہ میں موجود تھی۔جلسے میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر مہنگائی اور دیگر مطالبات درج تھے۔جلسے میں کارکنوں کا جذبہ قابل دید تھا، وہ پارٹی کے نغموں اور ترانوں پر جھومتے رہے۔

جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا خطاب میں کہنا تھا کہ کراچی سے ہم نے آزادی مارچ کا آغاز کیا اور آپ نے خلوص سے ہماراساتھ دیا،پی ڈی ایم کا مقصد آزاد جمہوری فضاوں کو بحال کرنا ہے، ہمیں مجبور کیا جارہا ہے کہ کہ ہم دھاندلی کے نتیجے میں قائم حکومت کو تسلیم کرلیں، ہمیں ڈرایا دھمکایا گیا، لالچ دی گئی، ہم ڈرنے والے نہیں، اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کٹھ پتلی حکومت قبول نہیں اور اس کے ہاتھ پر بیعت کیلئے تیار نہیں، گوجرانوالا میں تاریخی جلسہ ہوا، نواز شریف کی تقریر کے کچھ حصوں پر بڑا اعتراض تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ممکن نہیں کہ ہم اس حکومت کو تسلیم کرلیں، عزت نفس کو قربان کرکے ہم نے زندگی گزارنا نہیں سیکھا، ہم پاکستان کو حقیقی آزادی سے ہمکنار کرنے کا علم سربلند رکھیں گے، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا خواب 26 لاکھ نوجوانوں کی بیروزگاری پر ختم ہوا۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے تاریخی دن ہے، کارساز کے شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں، تمام آزادیوں کا ضامن جمہوری نظام ہے، حکمران اپنے فرض ادا کرنے سے منکر ہیں، آج غریب مہنگائی کی چکی میں پس رہےہیں، وزیراعظم کو منہگائی کی خبر ٹی وی سے ملتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کیلئے نیب کا اندھا قانون اور وزیراعظم کے ساتھیوں کیلئے عوام کے پیسے ہیں، پنجاب کے ساتھ ایک مذاق کیا جارہاہے، سندھ کے حقوق پر ڈاکے ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

کراچی میں جلسہ عام سے خطاب میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہنا تھا کہ  گزشتہ روز ایک شخص چیخ چیخ کر اپنی ناکامی اور شکست کا ماتم کررہا تھا، ابھی ایک جلسہ ہوا اور تم گھبرانا شروع ہوگئے، ایک ہی جلسے میں دماغی توازن کھو بیٹھے ہو، وزیراعظم کی کرسی کی ہی لاج رکھ لی ہوتی، تقریر کے ایک ایک لفظ اور آپ کی حرکات سکنات سے خوف جھلک رہا تھا اور یہی خوف آپ کے چہرے پر قوم دیکھنا چاہتی ہے۔

رہنما ن لیگ کاکہنا تھاکہ نواز شریف نے آپ کے دھرنے میں پریشر نہیں لیا، آپ کو حسرت رہے گی نواز شریف نے کیوں تقریر میں تمہارا نام نہیں لیا کیونکہ بڑوں کی لڑائی میں بچوں کا کوئی کام نہیں ہے، آپ پہلے تابعدار ملازم تھے، اب وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر تنخواہ دار ملازم ہو۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.