Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

ایران کے نامور جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ قتل

ایران کا بدلہ لینے کا اعلان

ایران کے ایٹمی پروگرا م کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو تہران میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران کے علاقے دماوند میں مسلح افراد نے ایرانی سائنسدان کی گاڑی پر حملہ کیا۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے قریب دھماکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سائنس دان محسن فخری شدید زخمی ہوگئے، اُنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی گارڈز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جبکہ دھماکے اور فائرنگ کے دیگر زخمیوں کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔

ایرانی وزارت دفاع نے حملے اور سائنسدان محسن فخری کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے اور کہا ہے کہ حملے میں 3 سے 4 دہشت گرد بھی جوابی فائرنگ میں مارے گئے ہیں۔  ایرانی وزیر خارجہ نے سائنسدان کی ہلاکت کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی ہے۔ جواد ظریف کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ محسن فخری کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔  ان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ایک نامورایرانی سائنسدان کو ہلاک کیا ہے اور ایران دہشت گرد حملےکی سختی سے مذمت کرتا ہے۔

محسن فخری زادہ ایران کی وزارتِ دفاع کی ریسرچ اورانوویشن تنظیم کے سربراہ تھے اور وہ ایران کے سینیئر ترین ایٹمی سائنسدان تھے۔ محسن فخری زادہ کا شمار ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ محسن فخری زادہ تہران کی امام حسین یونیورسٹی میں فزکس  کے پروفیسر تھے جبکہ وہ پاسداران انقلاب کے بھی آفیسر رہے ہیں۔

ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے سینیئر جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کا بدلہ لے گا۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے عسکری مشیر حسین دیغان نے کہا کہ وہ اس حملے کے مرتکب افراد پر طوفان کی طرح ‘چوٹ’ پہنچائیں گے۔ مغربی انٹیلیجنس اداروں کا خیال ہے کہ فخری زادہ ایران کے خفیہ جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کے روحِ رواں تھے اور کئی ممالک کے سفارتکار انھیں ’ایران کے بم کا باپ‘ بھی کہتے تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.