Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

نوازشریف نے ’گرینڈ ڈائیلاگ کا شوشہ‘ مسترد کردیا

حکومت استعفے اور عام انتخابات کا اعلان کرے پھر بات ہوسکتی ہے، فضل الرحمان

سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے ’گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ‘ کو شوشہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ اس سے قبل مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما اور پرویز مشرف کے وزیراطلاعات محمد علی درانی نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں سیاسی کشمکش کم کرنے کیلئے غیر محسوس کردار متحرک ہیں۔ یہ کردار عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سے ہوسکتے ہیں جبکہ لندن میں بھی ’ٹریک ٹو‘ مذاکرات جاری ہیں۔

میاں نواز شریف نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ووٹ چوری کرکے عمران خان کو لانے والے اب گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کا شوشہ چھوڑ رہے ہیں۔ جس کا مقصد اس نا اہل کرپٹ حکومت اور سلیکٹرز کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سے این آر او دلوانا ہے۔‘

نواز شریف نے کہا کہ ’ہماری جدوجہد عوامی مشکلات کے حل اور ووٹ کو عزت دو کیلئے ہے۔ ایسے کسی ڈائیلاگ کا حصہ بننا اپنے مقدس مقصد سے پیچھے ہٹنے کے مترادف ہو گا۔‘

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’پی ڈی ایم کا فیصلہ ہے کہ کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد پوری طرح اس موقف کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘

مریم نوا ز نے کہا کہ ’اس لیے کسی طرح کے مِنی یا گرینڈ ڈائیلاگ کی باتیں بے معنی ہیں۔ اس جعلی اور کٹھ پتلی حکومت کو کسی طرح کا این آر او نہیں ملے گا۔ یہ پوری قوم کا فیصلہ ہے۔‘

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اس معاملے کو محمد علی درانی کی ذاتی رائے قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ڈٰیموکریٹک موومنٹ کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے۔ اب انہوں نے سردی کا بہانہ بناکر انقلاب موخر کردیا ہے۔ پہلے کہہ رہے تھے کہ استعفے دیں گے۔ اب اسپیکر کے بلانے پر نہیں جارہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ جہاں تک مذاکرات کا تعلق ہے، تو عمران خان بھی کہہ چکے ہیں کہ پارلیمنٹ ہی ڈائیلاگ کی بہترین جگہ ہے۔ ٹریک ٹو مذاکرات کا جمہوری طریقہ نہیں، سب کچھ عوام کے سامنے ہونا چاہیے۔

دوسری جانب سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نااہل حکومت کے خلاف لڑ رہےہیں، سب کا اتفاق ہےکہ حکومت کو جانا چاہیے۔  مولانا نے کہا کہ حکومت اپنے استعفے اور عام انتخابات کا اعلان کرے پھر بات چیت ہوسکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.