Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

آئی جی پی خیبرپختونخوا ڈاکٹرثناءاللہ عباسی کا دورہ مردان, ریجنل ڈی آر سیز سیمینار سے خطاب

مردان (واجد ہوتی سے)  انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ڈاکٹرثناءاللہ عباسی نے کہا ہے کہ تنازعات کے حل کی کونسلوں کا بنیادی تصور ہمارے معاشرتی اقدار و روایات اور اسلامی اصولوں کے عین مطابق ہے اور اس نظام کو مزید دوام بخشنے اور مستحکم کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں تاکہ لوگوں کو فوری اور سستے انصاف کے حصول کو یقینی بنایا جاسکے۔

یہ بات انہوں نے آج ضلع مردان کے دورہ کے موقع پر ٹاﺅن ہال مردان میں مردان ریجن کے تنازعات کے حل کی کونسلوں کے چیئرمین اور ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ریجنل پولیس افسر مردان شیر اکبر خان، ڈی پی اورز مردان، چارسدہ، صوابی اور نوشہرہ سمیت میڈیا کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں تقریب میں شرکت کی۔ آئی جی پی ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کا کہنا تھا کہ تنازعات کے حل کی کونسلوں کا عوام کے تنازعات اور مسائل کے حل کے حوالے سے کردار اور خدمات قابل رشک ہیں۔ جس نے چھ سال کے مختصر عرصے میں 29 ہزار سے زیادہ کیسز فریقین کی باہمی رضامندی سے پُر امن طور پر حل کرکے ایک تاریخی کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے مابین تنازعات اور جھگڑوں کے حل میں قانونی کاروائیاں نسل درنسل چلتی تھی لیکن ڈی آر سی کے قیام سے لوگوں کو فوری اور مفت انصاف فراہم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ ہمارے ہاں اس نظام کی کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے اب مغربی ممالک بھی اس کامیاب نظام کو اپنا رہے ہیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ اس نظام کے تحت لوگوں کے 95 فیصد تنازعات پر امن طور پر حل ہورہے ہیں جس کا مقابلہ کوئی دوسرا نظام نہیں کرسکتا۔ آئی جی پی نے کہا کہ تنازعات کے حل کی کونسلوں نے لوگوں کے آپس میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں تنازعات کا پُر امن تصفیہ کرکے بہت سے خاندانوں اور ان کی نسلوں کو محفوظ بنایا ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں ڈی آر سی کی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور عوامی تنازعات اور مسائل کے حوالے سے ان کے دیرپا اور مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ آئی جی پی نے مردان ریجن کے ڈی آر سی ممبران کی گراں قدر خدمات اور موثر کردار کی تعریف کرتے ہوئے اسے قابل تقلید اور ناقابل فراموش قرار دیا۔آئی جی پی نے کہا کہ ڈی آر سی کے ممبران کی ساکھ، اعلیٰ اخلاق اور صاف و شفاف کردار کے باعث لوگ آپ کے فیصلوں کو من و عن تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر سیز میں انصاف کی بروقت فراہمی سے اللہ کی خوشنودی کے ساتھ ساتھ معاشرے میں دیرپا امن بھی قائم ہوتا ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ معاشرے کے اقلیتی سیکشن کے ارکان کو بھی ڈی آر سی میں نمائندگی دی جائیگی تاکہ ان کی خداد صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے۔ آئی جی پی نے ڈی آر سی کے ممبران کے تجاویز اور سفارشات کو پولیس پالیسی بورڈ میں بحث و مباحثہ کے لیے پیش کرنے کا بھی یقین دلایا۔

قبل ازیں ڈی آئی جی شیر اکبر نے آئی جی پی کو ریجن بھر کے ڈی آرسیز کمیٹیوں کی کارکردگی رپورٹ پیش کی اور اب تک ہزاروں کی تعداد میں مختلف نوعیت کے چھوٹے بڑے تنازعات اور انکے حل کرنے میں ڈی آرسی کے کردار پر روشنی ڈالی۔اجلاس میں ڈی آرسیز کے منتخب نمائندوں نے آئی جی پی کوڈی آرسی میں پیش آنے والے مسائل اورانکے حل کے لئے اپنے مفید مشوروں اور تجاویز سے بھی آگاہ کیا۔ اجلاس کے آخرمیں ڈی آرسیزچیئرمین وممبران کی جانب سے آئی جی پی ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کی خیبرپختونخواپولیس کی موثر قیادت اور عوام کے لئے بہترین خدمات کو سراہا گیااور اس موقع پر ان کو روایتی تحائف اور اعزازی شیلڈ پیش کئے گئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.