Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

گیس کمپنیوں نے قیمتوں میں 220 فیصد تک کا اضافہ طلب کرلیا

اسلام آباد: ملک کی دو گیس یوٹیلیٹی کمپنی، ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل نے مالی سال 2021-22 کے دوران ریونیو کی متوقع ضرورت (ای آر آر) کو پورا کرنے کے لیے یکم جولائی سے گیس کی مقررہ قیمتوں میں 220 فیصد تک اضافے کا مطالبہ کردیا ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے پاس دائر باضابطہ درخواستوں میں لاہور میں واقع سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے اس کی مقررہ قیمت گزشتہ سال کی فی یونٹ تقریباً 670 روپے کی واجبات کی ریکوری کی وصولی سمیت ایک ہزار 416 روپے فی یونٹ جو ملین برطانوی تھرمل یونٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، متعین کیا جائے۔

ریگولیٹر کے ایک اعلامیے کے مطابق ایس این جی پی ایل نے گزشتہ سال کی آمدنی میں 254 ارب روپے کے شارٹ فال سمیت سمیت 367 بلین روپے کی اضافی ریونیو کی ضرورت کا مطالبہ کیا تھا۔ اگلے سال کی آمدنی میں کمی کے لیے کمپنی نے آئندہ مالی سال کے 71 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے اپنی مقررہ قیمت میں 857 روپے فی یونٹ کا اضافہ طلب کیا ہے۔

اس کے علاوہ کمپنی نے ری گیسیفائڈ مائع قدرتی گیس (آر ایل این جی) کے لیے سروس کی لاگت میں 137.5 روپے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

اوگرا کی جانب سے ایس این جی پی ایل، جو پنجاب اور خیبر پختونخوا کو گیس فراہم کرتی ہے، کے لیے منظور شدہ موجودہ مقررہ قیمت تقریباً 645 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔

اگر اس کا مطالبہ ریگولیٹر کی جانب سے منظور ہوجاتا ہے تو وہ مقررہ قیمتوں کو تقریبا 220 فیصد تک بڑھا کر تقریبا 2 ہزار 160 روپے کردیا جائے گا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے علاقوں پر ایس این جی پی ایل کے خصوصی حقوق کی میعاد ختم ہوگئی ہے تاہم کمپنی نے مختلف نئے شہروں اور دیہاتوں کو جوڑنے کے لیے 11 ہزار 500 کلومیٹر طویل تقسیم کی مرکزی دھارے بچھانے کے لیے 42 ارب روپے کی پیش گوئی کی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.