Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

جہانگیر ترین بھی چینی کی سٹہ بازی میں ملوث ہیں، شہزاد اکبر

بعض سیاسی جماعتوں کے سرکردہ افراد شوگر مافیا کے ساتھ ہیں: ڈائریکٹر ایف آئی اے

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبرکا کہنا ہےکہ جہانگیر ترین اور حمزہ شہباز کی ملز سمیت بڑے گروہ چینی مہنگی کرنے کی سازش میں ملوث ہیں ۔

لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ چینی مافیا کے خلاف ایف آئی اے کا بڑا آپریشن جاری ہے، جو گروہ سامنے آئے ہیں ان کے لیے مافیا کا لفظ چھوٹا ہے ۔

 شہزاد اکبرکا کہنا تھا کہ رمضان آرہا ہے اور ذخیرہ اندوز چینی کی قیمتیں بڑھانا چاہ رہے تھے ،شوگرکی قیمتیں کبھی 70 روپے توکبھی 100 روپے ہو جاتی ہے،4 ماہ کے اندر پورےسال کی چینی تیار ہوجاتی ہے، سٹے بازوں کے خلاف بڑا آپریشن کیا گیا ہے، چینی ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی 10 ایف آئی آر درج کی گئی، سٹے بازوں اورذخیرہ اندوزوں کےگروہوں کے ساتھ شوگر ملز بھی ملوث تھیں ، ان ملوں میں جہانگیرترین کی مل اور حمزہ شہباز کی مل کا نام بھی سامنے آیا ہے۔

مشیر احتساب کا کہنا تھاکہ  چینی کی سٹہ بازی اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث گروہ منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہیں،یہ سٹے بازکہیں رجسٹرڈ ہی نہیں،سٹے بازوں کے پورے نیٹ ورک کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ہے، چینی کی قیمتوں میں ردوبدل ان سٹے بازوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ چینی کے نظام اور ترسیل کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،کسی بھی ڈیلر کو 2.5 میٹرک ٹن سے زیادہ چینی ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کوئی شوگرمل غیررجسٹرڈ ڈیلرکوچینی نہیں دے سکےگا، زیادہ چینی ذخیرہ کرنے کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنرسےاجازت لیناہوگی،شوگرملز اور ڈیلرز اپنا تمام ریکارڈ کین کمشنرکو دینے کے پابند ہوں گے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر  ڈاکٹر  محمد رضوان کا کہنا ہے بعض سیاسی جماعتوں کے سرکردہ افراد شوگر مافیا کے ساتھ ہیں۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان کا شوگر مافیا کے خلاف کارروائیوں سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کارروائیوں میں ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں، شوگرمافیا کی 32 ڈیجیٹل ڈیوائسز کا ڈیٹا لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر شوگر مافیا کے ڈیٹا کو پرنٹ کرنا شروع کریں تو ہزاروں کتابیں چھپ جائیں گی، شوگر مافیا فراڈ اور سٹے سے چینی کی قیمت اوپر لا رہا تھا، سٹہ مافیا کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ 40 افراد کی شناخت بھی ہو گئی ہے، یہ سب آپس میں رابطے میں تھے۔

ڈاکٹر محمد رضوان کا کہنا تھا کالے دھن کو بے نامی اکاؤنٹ سے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کیا جا رہا تھا، بعض سیاسی جماعتوں کے سرکردہ افراد بھی اس مافیا کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سٹہ مافیا بلیک منی کا استعمال کر رہا تھا، ملزمان کے اکاؤنٹس کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے، ابھی گرفتاری نہیں کی لیکن ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے،گرفتاریاں بعد میں کریں گے۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ سٹہ مافیا کے 10 گروپ لاہور سے ہیں جن کے خلاف کارروائی ہو گی، ملتان، حاصل پور، خانیوال اور بہاولپور میں بھی ایکشن ہو گا، ابھی تک جو ثبوت ملے ہیں ان کے خلاف مقدمات درج کر دیے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.