Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

بلوچستان اسمبلی:بجٹ سے قبل ہنگامہ آرائی

بلوچستان اسمبلی میں جمعہ 18 جون کو مالی سال 2021-2022 کے بجٹ سے قبل اپوزیشن نے احتجاجاً صوبائی اسمبلی کو تالے لگا دیئے، جب کہ پولیس کی بکتر بند گاڑی نے ٹکر مار کر اسمبلی کا دروازہ توڑ ڈالا۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی کے دوران اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے باہر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے احتجاج کے باعث پولیس نے آنسوگیس کی شیلنگ بھی کی۔ پولیس اور انتظامیہ نے ایم پی اے ہاسٹل والے گیٹ کو زبردستی کھلوانے کی کوشش کی۔ گیٹ توڑنے کے دوران ملبے کی زد میں آکر اراکین اسمبلی بابو رحیم اور عبدالواحد صدیقی زخمی ہوگئے۔ اس موقع پر پولیس اور اراکین اسمبلی کے درمیان اسمبلی احاطے میں ہاتھا پائی ہوئی۔ مظاہرین نے گملے اٹھا کر پولیس اہل کاروں کو دے مارے۔ ہاتھا پائی کے دوران رکن اسمبلی احمد نواز بلوچ گرگئے۔

جام کمال

ہنگاموں کے دوران ہی وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اسمبلی پہنچے۔ جام کمال کو وزراء کے گھیرے میں اسمبلی کے اندر لے جایا گیا۔ اس دوران اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے ان پر حملے کی کوشش بھی کی گئی۔ جام کمال کے پہنچتے ہی ہنگامہ آرائی میں شدت آگئی ،جام کمال کے پہنچنے پر ہنگامہ آرائی میں کئی دروازوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

ترجمان حکومت

دوسری جانب بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے آج بلوچستان اسمبلی کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ لیاقت شاہوانی نے کہا کہ اپوزیشن سے ہضم نہیں ہورہا کہ ہم ایک بڑا بجٹ پیش کرنے جارہے ہیں۔

اپوزیشن کا احتجاج کیوں؟

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے بجٹ میں ان کے حلقوں کیلئے فنڈز مختص نہ کرنے کے خلاف صوبے بھر میں آج بروز جمعہ 18 جون کو احتجاج چوتھے روز دن میں داخل ہوگیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں موجود اپوزیشن جماعتوں کا احتجاجی کیمپ گزشتہ 4 روز سے قائم ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے حلقوں کو فنڈز دیئے جائیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.