Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

طالبان آج نئی حکومت کا اعلان کر سکتے ہیں

طالبان جمعے کی نماز کے بعد نئی حکومت کا اعلان کر سکتے ہیں جبکہ اقوام متحدہ نے انسانی امداد کے لیے فضائی خدمات دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ ادھر پنجشیر میں مقامی ملیشیا اور طالبان کے درمیان لڑائی شروع ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

توقع ہے کہ طالبان بہت جلد افغانستان میں اپنی نئی حکومت کا اعلان کر دیں گے۔ عالمی برادری کا اس بات پر شدید دباؤ رہا ہے کہ طالبان کی نئی حکومت میں تمام گروپوں کو شامل کیا جانا چاہیے جو خواتین کے مسائل اور انسانی حقوق کے تئیں قدرے رواداری کا رویہ اپنائے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کو طالبان کے کم سے کم دو ذرائع نے بتایا ہے کہ سکیورٹی کی صورت بہتر ہونے کی ساتھ ہی ان کی توجہ اب انتظامی امور پر مرکوز ہے اور نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان جمعے کی نماز کے بعد کیا جا سکتا ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ طالبان کی حکومت کس نوعیت کی ہو گی اور اس میں کون کون شامل ہو گا۔

دو روز قبل ہی امریکا نے افغانستان سے اپنا انخلا مکمل کیا اور امکان ہے کے اس کے تیسرے روز کابل میں ایک نئی حکومت اقتدار سنبھال لے گی۔ مغربی ممالک کی بھی طالبان کے اقدام پرگہری نگاہیں لگی ہیں۔ ابھی تک ان ممالک نے کوئی واضح اشارہ نہیں دیا ہے تاہم ایسا لگتا ہے کہ بیشتر ممالک طالبان کے ساتھ کسی نہ کسی سطح پر روابط رکھنا چاہتے ہیں۔

پنجشیر میں تصادم اور ہلاکتیں

اطلاعات کے مطابق صوبہ پنجشیر میں طالبان اور مقامی مزاحت کاروں کے درمیان بات چیت ناکام ہونے کے بعد لڑائی شروع ہو گئی ہے جس میں دونوں جانب کے لوگوں نے ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچانے کا  دعوی بھی کیا ہے۔ افغانستان کا صوبہ پنجشیر ہی اب صرف وہ واحد علاقہ ہے جہاں ابھی تک طالبان کو کنٹرول حاصل نہیں ہوا ہے۔

اس تصادم کی تفصیلات کی کسی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو پائی ہے تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز نے طالبان کے ایک ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے حوالے سے یہ خبر دی ہے کہ بات چیت ناکام ہونے کے بعد طالبان نے اپنا آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا، ”ہم نے مقامی مسلح گروہوں کے ساتھ بات چیت ناکام ہونے کے بعد اپنا آپریشن شروع کیا ہے۔” انہوں نے یہ بھی دعوی کیا طالبان نے پنجشیر کے بعض علاقوں پر قبضہ بھی کر لیا ہے تاہم احمد مسعود کی ملیشیا کے ایک ترجمان نے اس کی تردید کی اور کہا کہ ان کے گروپ کا علاقے پر اب بھی مکمل کنٹرول ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.