Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

اپوزیشن نے چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع ’غیر آئینی‘ قرار دے دی

چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت نہیں کرونگا: وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت سے انکار کردیا۔ وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کے لیے نیب آرڈیننس کی منظوری دی دے جو سرکولیشن کے ذریعے دی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مؤقف اپنایا ہےکہ وہ چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت نہیں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی وزیر فواد چوہدری اور فروغ نسیم پر واضح کیا کہ وہ چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت نہیں کریں گے اور نہ ہی ان کا اس حوالے سے اپوزیشن سےمشاورت کا کوئی ارادہ ہے۔

اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرقانون بیرسٹرفروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ میں چیئرمین نیب کی تقرری پرکوئی بات نہیں ہوئی، فواد چوہدری نے جوبات کی وہ پہلے کی میٹنگ کی تھی ، یہ بات بعد میں ڈسکس ہوئی کہ چیئرمین نیب پر شہبازشریف سے مشاورت ہونی چاہیے۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کے عہدے کی مدت میں توسیع کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’غیر قانونی اور غیر آئینی‘ قرار دیا۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا موقف تھا کہ چیئرمین نیب کے عہدے کی مدت میں ایک فرد سے مخصوص آرڈیننس کے ذریعے توسیع کر کے حکومت انہیں مزید متنازع بنا رہی ہے۔

کابینہ اجلاس کے بعد وزیر طلاعات فواد چوہدری نے اعلان کیا تھا کہ حکومت آئندہ چیئرمین کی تعیناتی تک جسٹس (ر) جاوید اقبال کی اس عہدے پر توسیع کے لیے ایک آرڈینس نافذ کرے گی۔

تاہم اپوزیشن جماعتوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان تحریک انصاف انہیں وزیراعظم اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کرپشن کیسز پر کوئی کارروائی نہ کرنے اور حکمراں جماعت کے مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے ایجنڈے کو پورا کرنے پر انہیں انعام دینا چاہتی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ احتساب قانون میں چیئرمین نیب کے تقرر کا عمل واضح طور پر موجود ہے جس کے لیے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ اپوزیشن لیڈر کا دفتر آئینی دفتر ہے اس لیے شہباز شریف سے مشاورت کرنے سے انکار کر کے وزیر اعظم آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی روز سے اس معاملے پر مسلم لیگ (ن) میں اندرونی مشاورت جاری تھی اور وہ اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے باضابطہ اعلان کے منتظر تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی اپنی مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے آرڈیننس کا مسودہ اور زبان دیکھنے کے بعد مزید مشاورت کرے گی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع نہیں بلکہ آٹا، چینی، بجلی، گیس اور ادویات چوروں اور ان کے اے ٹی ایمز کے لیے عمران خان کا این آر او ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیئرمین نیب کی ملازمت میں توسیع دراصل چوروں کے سرغنہ عمران خان اور ان کے مافیا کے لیے تحفظ ہے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے بھی چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کے حکومتی اقدام پر تنقید کی اور کہا کہ حکومت بدنیتی پر مشتمل ارادے کے تحت ایک فرد سے مخصوص آرڈیننس لارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جن اصلاحات کے بارے میں بات کر رہی ہے وہ درحقیقت غلط ارادے پر مبنی ایک آرڈیننس ہے، اصلاحات مستقبل کے لیے کی جاتی ہیں جبکہ یہ آرڈیننس ایک شخص کو بچانے کے لیے جاری کیا جا رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.