Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

پاکستان بار کونسل کا مہنگائی کےخلاف مہم چلانے کا منصوبہ

پاکستان بار کونسل (پی بی سی) نے دھمکی دی ہے کہ اگر اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں اور مہنگائی کو نہیں روکا گیا تو حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ پی بی سی کے نائب چیئرمین خوشدل خان اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین محمد فہیم ولی نے اپنے بیان میں ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے عام انسان کی زندگی اجیرن کردی ہے اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے پاکستانی کی قوت خرید پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

پی بی سی نے بڑھتی ہوئی قیمتوں کا ذمہ دار حکومت کی غیر مؤثر اور عوام دشمن پالیسیوں کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں جہاں تقریباً نصف آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے، وہاں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے۔

خوشدل خان اور فہیم ولی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس روایت کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، بصورت دیگر بار کونسل اور ایسوسی ایشن حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گی۔

حال ہی میں پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے تجارت و صنعت کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے نہ صرف ملک کی معاشی کارکردگی کو دھچکا لگے گا بلکہ اس سے اشیائے خورونوش کی آسمان کو چھوتی قیمتوں کو برداشت کرنے والے عوام کے لیے متعدد مشکلات پیدا ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں بڑی کمی نے کاروبار کے اخراجات میں اضافہ کیا ہے اور ملک کے اقتصادی منتظمین کی جانب سے حالیہ حکمت عملی کا جائزہ لینا انتہائی ضروری ہے۔

علاوہ ازیں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر حکومت پر شدید تنقید کی گئی۔

اپوزیشن کا کہنا تھا کہ پیٹرول کے نرخوں میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی مزید مہنگائی کی وجہ بنے گی، گزشتہ تین سالوں میں خوردنی تیل، گھی، آٹا، چینی، دالوں سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بیش بہا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں نے لاکھوں لوگوں کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا ہے اور اب متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شکایت کر رہے ہیں کہ وہ حالات سے نمٹنے سے قاصر ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.