Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

پوری ریاست مری واقعے کی ذمہ دار ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

تحقیقات میں برف ہٹانے والی 20 گاڑیاں ایک ہی مقام پر کھڑے ہونے کا انکشاف

اسلام آباد : چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ  پوری ریاست مری واقعےکی ذمہ دار ہے  اس کے ذمہ دار پھانسی کے حق دار ہیں، کیس میں انکوائری کی کوئی ضرورت نہیں۔  سانحہ مری کی تحقیقات اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لئے درخواست دائر کردی گئی، سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

درخواست کی سماعت کے موقع پر مری کے رہائشی حماد عباسی وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے، وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سانحہ مری کے ذمہ داروں کے خلاف مجرمانہ غفلت برتنے پر کارروائی کی جائے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ جاں بحق اے ایس آئی نوید کےاہل خانہ نےاعلیٰ حکام کو صورتحال سے آگاہ کیا تھا، وزیر اعظم، وزیرداخلہ اور پولیس نے اطلاع ملنے کے باوجود کوئی ایکشن نہ لیا۔ وکیل نے مزید کہا کہ مری میں ایک لاکھ سے زائد سیاحوں کی آنے کی اجازت کیوں دی گئی؟ تمام اعلیٰ حکام کا واقعے پر ایکشن نہ لینا ان کی مجرمانہ غفلت ظاہر کرتا ہے۔

اس کے بعد عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ کو روسٹرم پر طلب کرلیا، چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا مطلب کیا ہے؟

عدالت نےاین ڈی ایم اے حکام کو11بجے طلب کرلیا۔بعد ازاں  وہ عدالت میں پیش ہوئے انہیں چیف جسٹس نے روسٹرم پر بلا لیا اور سخت الفاظ میں این ڈی ایم اے حکام کی سرزنش کی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ کیس میں انکوائری کی کوئی ضرورت نہیں، باہر جا کر تقریر سارے کرتے ہیں، کام کسی نے نہیں کرنا، ریاست کایہ حال ہے کہ 2010 سے2021 تک کوئی کارگردگی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ مری کے ذمہ دار پھانسی کے حق دار ہیں، سارے لوگ مری کے لوگوں پراعتراض کرتے ہیں،9بچے مری واقعے میں مرے ہیں، این ڈی ایم اے اور پوری ریاست مری واقعے کی ذمہ دار ہے۔

دوسری جانب سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے مری میں برفانی طوفان کے وقت برف ہٹانے والی 29 گاڑیوں میں سے 20 گاڑیاں ایک ہی پوائنٹ (سنی بینک) میں کھڑی تھیں۔ یہ بات بھی سامنے آئی کہ ان گاڑیوں کو چلانے کے لیے متعین ڈرائیورز اور دیگر عملہ بھی برفانی طوفان کے وقت ڈیوٹی پر نہیں تھے۔

عمومی طریقہ کار یہ ہے کہ جب بھی برفانی طوفان کا خطرہ ہوتا ہے تو برف صاف کرنے والی گاڑیوں کو شہر کی سڑکوں کے ساتھ ساتھ مختلف اہم مقامات پر تعینات کیا جاتا ہے تاکہ وہ برف کو جمع ہونے اور سڑک کو بلاک کرنے سے پہلے ہی صاف کر سکیں۔

تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان نے بدھ کو مری کا دورہ کیا جہاں انہوں نے آپریشنل عملے کے بیانات قلمبند کیے اور کلڈنہ ۔ باڑیاں روڈ کا معائنہ کیا جہاں برف میں پھنس کر کم از کم 22 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.