او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی نئی حلقہ بندیوں پر تشویش کا اظہار
جدہ( مانیٹرنگ ڈیسک) او آئی سی نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ازسر نو انتخابی حلقہ بندیوں، خطے کی جغرافیائی تبدیلی اور کشمیریوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر شدید تشویش کا اظہار کردیا۔
#OIC General Secretariat expresses deep concern over #India’s attempts to redraw the electoral boundaries of the #Indian Illegally Occupied #Jammu and #Kashmir, altering the demographic structure of the territory and violating the rights of the #Kashmiri people. pic.twitter.com/XsUqjEIsLA
— OIC (@OIC_OCI) May 16, 2022
” rel=”noopener” target=”_blank”>
اسلامی تعاون تنظیم نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ پر ٹویٹر پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ او آئی سی کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون سمیت فورتھ جنیوا کنونش کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
مسئلہ جموں اور کشمیر پر پائیدار اور اصولی موقف اور اسلامی سربراہی کانفرنس اور او آئی سی وزرائے خارجہ کے متعلقہ فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے جنرل سیکریٹریٹ نے جموں اور کشمیر کے عوام سے یواین ایس سی کی متعلقہ قراردادوں کی روشنی میں ان کے حق خود ارادیت کے مقصد پر اظہار یکجہتی کا اعادہ کیا ہے۔
او آئی سی نے عالمی برادری خصوصا یو این ایس سی سے بھی مطالبہ کیا کہ اس طرح کی حلقہ بندیوں کے گھمبیر نتائج کا فوری ادراک کریں۔
قبل ازیں رواں ماہ کے اوائل میں نئی دہلی نے مقبوضہ کشمیر کے لیے نئی سیاسی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کی تھی ۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں ہندو آبادی کو بہت بڑی نمائندگی دی گئی ہے ۔ نئے انتخابات کے لیے راستہ ہموار کیا جارہا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے 2019میں مقبوضہ کشمیر میں اپنا قبضہ مزید مضبوط کرنے کے لیے خطے کو دو وفاقی اکائیوں میں تقسیم کردیا تھا۔