Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

وزیراعلیٰ پنجاب کو ہٹانے کی درخواست، منحرف اراکین پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز نہیں کرسکتے، لاہور ہائیکورٹ

لاہور(زمل خان) حمزہ شہباز کو پنجاب کی وزارت اعلی سے ہٹانے کی درخواستوں پر سماعت کی ۔ دوران سماعت جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دیئے کہ منحرف اراکین سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو کیسے نظر انداز کر دیں۔ سپریم کورٹ جا کر فیصلے پر نظر ثانی کرائیں۔ تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہو گی۔
لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کو عہدہ سے ہٹانے کیلئے درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت اورحمزہ شہباز کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے ۔ سابق وزیر قانون راجہ بشارت ، تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان سمیت دیگر بھی عدالت میں پہنچے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لارجر بینچ نے مقدمے کی سماعت کی ۔ بنچ میں جسٹس شاہد جمیل خان ،جسٹس شہرام سرور چوہدری ، جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل ہیں۔
دوران سماعت جسٹس شاہد جمیل نے نقطہ اٹھایا کہ ڈی سیٹ ہونیوالے ارکان کا ریفرنس بھیج دیا گیا۔ سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت تھا۔ وزیراعلی کا الیکشن ہوا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا۔ ہم اسے کیسے نظر انداز کر دیں۔ کیا یہ فیصلہ ماضی پر اطلاق کرتا ہے۔ آپ اس پوائنٹ پر معاونت کریں۔
حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا مستقبل پر اطلاق ہوتا ہے۔ جس پر جسٹس شاہد جمیل نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں جاکر اس فیصلے پر نظر ثانی کرائیں۔ اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں۔
ہم تو سپریم کورٹ کا فیصلہ اطلاق ماضی سے سمجھتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہو گی ۔ اگر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا تو ہم فوری احکامات جاری کریں گے۔ مخصوص نشستوں کا نوٹیفیکیشن جاری ہوتا ہے یا نہیں یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں۔ ہم الیکشن اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو دیکھ رہے ہیں۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل مکمل کئے تو عدالت نے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.