Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج ہوگا، ریڈزون نہیں جائیں گے، عمران خان

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں یہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے۔ کل احتجاج ضرور ہو گا، ریڈ زون نہیں جائیں گے۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلے آنے کے بعد عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیا ہے۔ پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ رجیم چینج کی سازش کے دوران انہوں نے کہا ہماری جماعت ختم ہوجائے گی۔ اس وقت کی حکمران جماعت کو ضمنی الیکشن میں بھی بری شکست ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ فارن فنڈنگ کا مطلب ہوتا ہے۔ اگر آپ باہر کے ملک سے پیسے لیں تو وہ آپ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے اس پر پابندی ہے۔ ہم پر الزام ہے ہم نے بیرون ملک پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھا کیا۔ کسی کے کہنے کے اوپر دوسری رپورٹ بنائی گئی۔
عمران خان نے کہا کہ کمپنیوں سے پیسہ2012میں اکٹھا کیا ۔ قانون 2017 میں آیا۔ تحریک انصاف نے کوئی قانون نہیں توڑا۔ ایفیڈیوڈ پر آپ حلف لیتے ہیں جبکہ پارٹی کے اکانٹس کو سرٹیفائی کیا جاتا ہے۔ میں اکاؤنٹنٹ تو نہیں ہوا۔ وہ مجھے پریزنٹیشن دیتے ہیں۔ جب میں اس پر دستخط کرتا ہوں تو کہتا ہوں میری معلومات کے مطابق یہ اکاؤنٹس ٹھیک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر ان کے ساتھ اس سازش میں ملوث ہے۔ وہ یہ بھی بتائیں کہ دوسری جماعتیں کس طرح فنڈز اکٹھے کرتے ہیں ۔ آئندہ الیکشن تک ان کی فنڈنگ کا پیسہ کہاں سے آتا ہے۔ عالمی سطح پر ڈنر یا ممبرشپ کے ذریعے پیسہ اکٹھا کیا جاتا ہے، جو ہم بھی کر رہے ہیں۔ مگر انہوں نے بڑے سیٹھ پالے ہوئے ہیں۔ جب الیکشن آتے ہیں تو انہیں بڑے سیٹھ پیسہ دیتے ہیں۔ سکندر سلطان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشنر کی سلیکشن پر لوگوں نے شور مچایا تھا یہ ن لیگ کا آدمی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور فیصلے کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں جائیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہمارے اوپر جھوٹے الزامات لگائے۔ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) جنرل پاشا نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا مولانا فضل الرحمان کو لیبیا سے فنڈنگ آتی ہیں۔ قوم کو پتا چلے ان کو کدھرسے پیسہ آتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے سینٹ الیکشن میں پیسہ استعمال ہوا۔ ان سے بھی پوچھا جائے کہ بندے خریدنے کیلئے ان کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے۔ بدنیت چیف الیکشن کمشنرنے جب لوگوں کوخریدا گیا کوئی ایکشن نہیں لیا۔ سندھ ہاؤس میں کھلے عام پیسہ چلا اس چیف الیکشن کمشنر کو شرم نہیں آئی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.