آئی ایم ایف سے ایسی شرائط پرقرض نہیں لیں گے جن سے عوام پربوجھ پڑے.وزیراعظم

عوام پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں، مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، گلوبلائزیشن کا حامی ہوں اگر عالمی تجارت کی راہ میں رکاوٹ حائل کی گئی تو پوری دنیا کو نقصان ہوگا عمران خان کی چینی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد۔وزیر اعظم عمران خان نےکہاہےکہ آئی ایم ایف سے ایسی شرائط پر قرض نہیں لیں گے جن سے عوام پر بوجھ پڑے کیوں کہ آئی ایم ایف کی شرائط سے عام آدمی بہت متاثر ہوتا ہےعوام پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں،مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے،گلوبلائزیشن کا حامی ہوں اگر عالمی تجارت کی راہ میں رکاوٹ حائل کی گئی تو پوری دنیا کو نقصان ہوگا۔

چینی میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان نےکہاکہ پاکستان سے کرپشن کےخاتمے کےلیےاقدامات کررہےہیں،معاشی بحران سےنمٹنے کےلیے حکومت کےپاس دو راستے تھےپہلےہم آئی ایم ایف کے پاس گئے اور دوسرے طریقے میں دوست ممالک سے بھی رابطہ کیا جس میں سعودی عرب نے بہت کشادہ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہماری مدد کی، امید ہے چین بھی اسی طرح ہماری مدد کرے گا۔

عمران خان نےکہاکہ آئی ایم ایف قرض دینےکی صورت میں ایسی شرائط عائد کرسکتا ہےجو ہمارےعوام کےلیےمشکل ہوں،اسلیےآئی ایم ایف سےایسی شرائط پرقرضہ نہیں لیںگےجن سے عوام پر بوجھ پڑے کیوں کہ آئی ایم ایف کی شرائط سے عام آدمی بہت متاثر ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نےکہا کہ آئی ایم ایف کےقرضے سے افراط زرمیں اضافہ ہوجاتا ہے، معیشت سکڑتی ہے،شرح نمو میں کمی آتی ہے اور بے روزگاری بڑھ جاتی ہے،عوام پہلےہی مشکلات کا شکارہیں،اسلیےان پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے،میں گلوبلائزیشن کاحامی ہوں اس لیے سمجھتا ہوں کہ اگر عالمی تجارت کی راہ میں رکاوٹ حائل کی گئی تو پوری دنیا کو نقصان ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نےکہا کہ پاکستان میں خراب حکمرانی کی وجہ سےہماری برآمدات مشکلات سےدوچارہیں اسلیےپاکستان میں سخت معاشی اصلاحاتی پروگرام نافذ کیاگیاہےجس کیلئےپاکستان کو برآمدات میں اضافےکی ضرورت ہے،جب ایک ملک محنت کرتاہےتو اْس کی صنعتوں کو قدموں پر کھڑا کرنےکےلیے مدد کی ضرورت ہےاور اس بات کی مثال چین ہے جس نے دنیا کے ساتھ مقابلہ کیا۔

Comments (0)
Add Comment