اسکلولز میں سکارف پہننے پر پابندی عائد کردی گئی

حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اسکلولز میں طالبات اب سکارف نہیں پہنیں گیں

 انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے اہم فیصلہ سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسکولز میں طالبات اب اسکارف نہیں پہن سکیں گیں۔ یہ پابندی ایک مسیحی طالبہ کو زبردستی سر ڈھانپنے کا کیس سامنے آنے کے بعد لگائی گئی ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ انڈونیشیاء کے مضافاتی علاقوں میں طالبات کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ اسکارف زبردستی پہنیں ۔انڈونیشیاء حکومت کے اس فیصلے پر عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اس فیصلے کا خیر مقدم کر رہی ہیں

انڈونیشیا کے وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ مذہبی لباس انسان کا اپنا انتخاب ہوتا ہے اور اسے اسکول میں لازمی قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومتی ہدایات پر عمل نہ ہوا تو اسکولوں کو ملنے والی حکومتی امداد میں کمی کی جا سکتی ہے۔

 

 

Akhbar e Khyberindonesia newslatest news in urduاخبار خیبراردو میں خبریںاسکلولز میں سکارف پہننے پر پابندی عائد کردی گئیاسکولز میں اسکارف پر پابندیانڈونیشیاء میں حجاب پر پابندی
Comments (0)
Add Comment