آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس میاں ثاقب نثار نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے تحقیقات کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنادی اور ریمارکس دیے کہ اعظم سواتی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں ان کی اتنی انا ہے کہ آئی جی تبدیل کروا دیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران متاثرہ شخص نے عدالت کو بتایا کہ پولیس مجھے، میری بیوی، بیٹوں اور بیٹی کو پکڑ کرلے گئی، میں غریب آدمی ہوں، میرے ساتھ ظلم ہوا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ غریب آدمی سے بدمعاشی کسی صورت قبول نہیں کریں گے، جو کرنا ہے پولیس قانون کے مطابق کرے۔
عدالت نے نیب، ایف آئی اے اور آئی بی پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل جے آئی ٹی کے لیے نام دیں، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی چاہے صلح بھی ہوگئی ہو۔
دوران سماعت آئی جی اسلام آباد جان محمد بھی پیش ہوئے جنہوں نے عہدے پر کام کرنے سے معذرت کرلی اور کہا کہ ایسے حالات میں کام نہیں کر سکتا۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ تبادلے کے احکامات پر عمل درآمد کی اجازت دی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو 14 روز کے اندر اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

Comments (0)
Add Comment