اگر ڈیلی میل کے پاس ٹھوس شواہد ہوتے تو وہ کیس لڑتے اور جیت جاتے: برطانوی ماہرقانون

ڈیلی میل سے متعلق تحریک انصاف کے دعوؤں کےحوالے سے برطانوی ماہرقانون راشد اسلم نے کہا ہےکہ اگر ڈیلی میل نے اپنی اسٹوری کے کسی خاص حصے کے حوالے سے معافی مانگی ہوتی تو وہ صرف اس حصے کوحذف کرتا۔ 

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راشد اسلم نے کہا کہ ڈیلی میل سے پورا آرٹیکل ہٹا دیا گیا ہے اوریہ کہا ہے کہ ہم اپناکیس نہیں لڑیں گے، اس کامطلب ہے کہ انہوں نے باقاعدہ معافی مانگی ہے اورپوراکیس ختم ہواہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈیلی میل کے پاس ٹھوس شواہد ہوتے تو وہ عدالت میں کیس لڑتے اور جیت جاتے، شہبازشریف کو ان کےتمام قانونی اخراجات بھی ادا کرنے پڑتے۔ راشد اسلم کا کہنا تھا کہ ڈیلی میل کے اپنے وکیل نے پہلے ہی انہیں مشورہ دے دیا تھا کہ یہ کیس واپس لیں کیونکہ اس حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں ہیں،اگرشواہد ہوتے تو وکلاء کی لاکھوں ڈالرز فیس اداکرکے معافی کیوں مانگتے۔

Comments (0)
Add Comment