اسلام آباد۔احتساب عدالت نےجعلی اکائونٹس کیس میں گرفتارسابق صدرآصف زرداری کا14روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرتےہوئے29 جولائی تک توسیع کردی۔تفصیلات کےمطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق آصف علی زرداری کےخلاف جعلی اکانٹس کیس کی سماعت ہوئی،آصف علی زرداری کو13روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونےپراحتساب عدالت میں پیش کیاگیا۔
عدالت میں سماعت کےدوران وکیل صفائی نےدلائل دیتےہوئےکہاکہ بچےکل نیب حوالات میں والد سےاکیلےملنا چاہتےہیں،
ہفتےمیں2بارملنےکی اجازت بھی دی جائے۔آصفہ بھٹو نے عدالت سےاستدعا کی کہ والد سےملاقات کرنےکی اجازت دی جائےجس پر معزز جج نےان کی درخواست منظورکرلی،وکیل صفائی نےکہاکہ آج بھی مل لیں گی کل بھی ملاقات کی اجازت چاہیے۔
احتساب عدالت کے جج نے استفسارکیاکہ تفتیشی افسر کہاں ہے،وکیل نیب نےکہاکہ راستےمیں ہیں تھوڑی دیر تک پہنچ جائیں گے۔
بعدازاں احتساب عدالت نےجعلی اکائونٹس کیس میں گرفتارسابق صدرآصف زرداری کا14روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتےہوئے29جولائی تک توسیع کردی۔آصف علی زرداری کی پیشی کےموقع پرسیکیورٹی کےسخت انتظامات کیےگئے،جوڈیشل کمپلیکس کےاطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
نیب وکیل نےگزشتہ سماعت کےدوران عدالت کوبتایاتھاکہ پارک لین کیس میں بھی اہم پیش رفت ہوئی ہے،27 اپریل 2019کوچیئرمین نیب نے وارنٹ جاری کیےتھے۔تفتیشی افسر کاکہناتھا آصف زرداری نےپروڈکشن آرڈر پراسمبلی اجلاس میں شرکت کی،آصف زرداری سے تفتیش مکمل نہیں ہو سکی،صرف کل ہی ان سےتفتیش ہوسکی،جس پرجج نےکہاتھا ایک کےبعد دوسرے پھر تیسرےکیس میں گرفتارکیاجائیگا،
بہترنہیں کہ تمام مقدمات کے تفتیشی افسران کوتفتیش کی اجازت دےدیں؟ایسا کرنےسےباربارگرفتاری اورریمانڈ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔عدالت نےآصف زرداری کےپارک لین کیس میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرفیصلہ محفوظ فیصلہ سناتےہوئےآصف زرداری کا 13روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔