قومی اسمبلی نے مولانا سمیع الحق کے سفاکانہ قتل کی مذمت کیلئے قرارداد کی منظوری دیدی

اقبال ڈے کے موقع پر چھٹی بارے قرارداد واپس ، مسودے پر نظرثانی کرکے دوبارہ ایوان میں پیش کرونگا،ڈاکٹر نثار احمد چیمہ

اسلام آباد۔قومی اسمبلی نے جے یو آئی (س) کے سابق امیر مولانا سمیع الحق کےسفاکانہ قتل کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتےہوئے گہرے دکھ اورافسوس کا اظہارجبکہ اس حوالےسے ایک قرارداد کی منظوری بھی دیدی گئی ہے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں وزیرمملکت علی محمد خان نے قرارداد پیش کرتےہوئےکہاکہ یہ ایوان مولانا سمیع الحق کے سفاکانہ قتل کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتاہے۔

ان کی شہادت سےملک بھرکےعوام کے جذبات مجروح ہوئےہیں۔یہ ایوان مولاناسمیع الحق کی قومی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتاہے اور مطالبہ کرتا ہےکہ ان کےقاتلوں اوراس سازش میں ملوث افراد کوبےنقاب کرکےقانون کےکٹہرے میں لایاجائےاورقومی سیاسی قیادت کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔ڈاکٹر نثار احمد چیمہ نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے میں حکومت علامہ اقبال کے یوم پیدائش 9 نومبر کو قومی تعطیل کے طور پر بحال کرنے کیلئے اقدامات کرے۔

احسن اقبال نے کہا کہ علامہ اقبال کی عظمت و اہمیت سے ہمیں کوئی اختلاف نہیں تاہم اقبال کی پوری تعلیم ہی محنت کی ہے۔ ورکنگ ڈے ہو تو سکولوں’ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بچوں کو اقبال سے آگاہی حاصل ہوتی ہے۔

اقبال کے ادب کا تقاضا ہے کہ ہمیں اقبال کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے، ہمیں دنیا کے ساتھ تیز چلنے کیلئے دیگر چھٹیاں بھی منسوخ کرنا ہوں گی، اقبال کے نام پر چھٹی کرکے لوگوں کو بے کار کرکے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ قرارداد پر نظرثانی کی جائے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نےکہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ قومیں تب بنتی ہیں جب وہ محنت کرتی ہیں اوراپنے ہیروز کو یاد رکھتی ہیں۔

اقبال کی زندگی اورفلسفہ تمام انسانیت کیلئےہے،ہماری خوش قسمتی ہےکہ اس دھرتی نےایسےلوگ پیدا کئےہیں جنکا اعتراف دنیاکرتی ہے۔

وزیراعظم کابینہ کےارکان24 گھنٹے کام کرنےپر یقین رکھتےہیں،عظیم شخصیات کی تعلیمات پرعمل کرناہوگا،ہم رات دن کام کرنا چاہتے ہیں’ قرارداد سے اتفاق نہیں کرتے۔ قرارداد کے محرک ڈاکٹر نثار احمد چیمہ نے کہا کہ پہلے ہفتہ میں صرف اتوارکی چھٹی ہوتی تھی، اب 52 چھٹیوں کا اضافہ کردیا گیا ہے، اقبال کے ساتھ 9 نومبر کی چھٹی ختم کرکے ظلم نہ کیا جائے،

اقبال قوم کا محسن ہے، اقبال اور قائد اعظم کے مقام کو کم کرنے کی کوئی بھی کوشش درست طرز عمل نہیں ہے۔ وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ شاعر مشرق کا ہم بھی احترام کرتے ہیں’ 9 نومبر کو چھٹی کرنے کی بجائے اقبال کے وژن کو عام کیا جائے’ چھٹی بے معنی ہوگی۔ انہوں نے احسن اقبال کے موقف کی تائید کی۔

مولانا اکبر چترالی نے کہا کہ چھٹی کی بجائے 9 نومبر کو سکولوں اور کالجوں میں اقبال کے فلسفہ اور تصور کے حوالے سے پروگرام تشکیل دیئے جائیں، جمعہ کے دن کی چھٹی بحال کی جائے۔ وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اقبال کے پیغام کو بچوں تک پہنچانے کی اچھی تجویز ہے، نصاب تعلیم کیلئے کمیٹی بنائیں گے تو اس میں یہ بات شامل کی جائے۔

وزیرمملکت علی محمد خان نےکہاکہ قرارداد کےمحرک کو قرارداد واپس لینی چاہیےتاکہ ہمیں یہ قرارداد مسترد نہیں کرنی چاہیے،اس قرارداد پر نظرثانی کی جائے۔ڈاکٹر نثاراحمد چیمہ نےکہاکہ یہ ایوان قائد اعظم اورعلامہ اقبال کےحوالےسےایک ہی معیار رکھے۔انہوں نے قرارداد اس واپس لیتے ہوئے کہا کہ وزیر مملکت علی محمد خان کے ساتھ مل بیٹھ کر نئی قرارداد تیار کریں گے۔

Comments (0)
Add Comment