انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف اپوزیشن کی سیاست کی مزاحمت کرتے ہیں، پنجاب میں سینیٹ کی 5 نشستیں پی ٹی آئی کو دی گئیں تو کوئی نوٹس نہیں دیا گیا، اے آر ڈی سے لیکر کسی بھی اپوزیشن کی تحریک میں کوئی شوکاز نوٹس نہیں جاری ہوا۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ عزت اور برابری کے ساتھ سیاست کرنا جانتے ہیں اور کرتے رہیں گے، اے این پی کے ساتھ ہیں، حکومت کو آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے نہ بیٹھنے دیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کےدرمیان ورکنگ ریلیشن شپ ہو تاکہ پارلیمان کے اندر اور باہر مل کر حکومت کی مخالفت کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے پارلیمان سے استعفے دینا ہیں دے دیں لیکن کسی پارٹی کو ڈکٹیٹ نہ کریں، ہم پر کوئی اپنے فیصلے مسلط نہ کرے، استعفے آخری ہتھیار ہونے چاہئیں، یہی ہمارا مؤقف رہے گا، یہ پی پی کا تاریخی موقف رہا ہے اور درست ثابت ہوا ہے، صرف ضمنی الیکشن میں حصہ لے کر پی ڈی ایم نے حکومت کو ایکسپوز کردیا، دنیا کو دکھادیا کہ عوام حکومت کےنہیں اپوزیشن کے ساتھ ہے۔