خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بادل پھٹنے، سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں تباہی پھیل گئی ہے، پی ڈی ایم اے ذرائع کے مطابق مختلف حادثات میں 150 سے زائد افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ کئی لاپتہ ہیں، پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں ۔
پشاور: پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں 150 سے زائد افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہوگئے ۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں اور فلش فلڈ سے 35 گھر وں کو نقصان پہنچا،7 گھر مکمل جبکہ 28 گھر جزوی تباہ ہوگئے ۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات باجوڑ، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ،سوات، بونیر اور شانگلہ کے اضلاع میں پیش آئے، سب سے زیادہ نقصان ضلع بونیر میں ہوا جہاں 75 افراد جاں کی بازی ہار گئے ، کئی افراد زخمی اور متعدد لاپتہ ہیں ۔
کلاوڈ برسٹ کے بعد سیلاب سے ہونے والی تباہی سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز بھی جاری ہیں ، آپریشنز میں ریسکیو ادارے، پاک فوج کے اہلکار ،مقامی افراد حصہ لے رہے ہیں ۔
ضلع باجوڑ کی تحصیل سلارزئی میں آسمانی بجلی گرنے اور بادل پھٹنے سے آنے والے سیلابی ریلے کے باعث 21 افرادجاں بحق ہوگئے، جن میں سے 18 کی لاشیں برآمد ہوگئیں، 3 افراد کی تلاش جاری ہے جبکہ 3 افراد زخمی ہوگئے، ایک زخمی کو تشویشناک حالت میں پشاور منتقل کردیا گیا ہے ۔
ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی کے مطابق جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، حادثے میں 4 مکان تباہ ہوگئے،امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پہاڑی تودہ گرنے سے راستے بند ہوگئے تھے جنہیں پیدل مسافت سے عبور کیا گیا، ریسکیو ٹیمیں بھاری مشینری کے ذریعے امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں، فرنٹیئر کور نارتھ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرین کے لیے خیمے اور دیگر ضروری سامان پہنچایا ۔
مقامی اطلاعات کے مطابق بٹگرام اور مانسہرہ کے سرحدی گاؤں نیل بند میں بادل پھٹنے کا واقعہ جمعرات کی رات تقریباً 3 بجے پیش آیا، جس کے نتیجے میں 3 سے 4 گھر بہہ گئے ۔
اسسٹنٹ کمشنر محمد سلیم خان کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 15 ہو گئی ہے، مقامی افراد، ریسکیو اہلکار، ریونیو عملہ اور الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔