کرم میں بڑھتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی گنڈا پور کی ہدایت پر ہیلی کاپٹر سروس شروع کر دی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد علاقے میں پھنسے افراد کی فوری نقل مکانی اور طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق گزشتہ روز صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 نے پشاور سے کرم کے لیے دو پروازوں کے ذریعے پاراچنار سے 53 افراد کو پشاور منتقل کیا۔ ان میں 14 مریض بھی شامل تھے جو فوری طبی علاج کے لیے پشاور لائے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ آج ہیلی کاپٹر کی پہلی پرواز کے ذریعے جرگہ ممبران اور سرکاری عملے کے 16 افراد کو پاراچنار منتقل کیا گیا۔ ان پروازوں کے ذریعے پاراچنار سے لوگوں کو ٹل اور ٹل میں پھنسے افراد کو پاراچنار لے جایا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ آج مجموعی طور پر پانچ پروازوں کے ذریعے 100 سے زائد افراد کو منتقل کیا جائے گا۔
علاقے میں ادویات کی شدید کمی کے پیش نظر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایات پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ادویات کی فراہمی کا عمل بھی جاری ہے۔ حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز پشاور سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کی ادویات کرم پہنچا دی گئیں، جبکہ اب تک 6 کروڑ روپے مالیت سے زائد کی ادویات کرم کے مختلف حصوں میں پہنچائی جا چکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر سروس کا مقصد علاقے میں پھنسے افراد کو فوری طور پر نقل مکانی فراہم کرنا اور ان کی طبی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کرم میں کشیدہ صورتحال کے دوران عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکنہ قدم اٹھا رہی ہے۔
کرم میں جاری کشیدہ صورتحال کے پیش نظر حکومت کی جانب سے شروع کی جانے والی ہیلی کاپٹر سروس نے مقامی عوام کے لیے فوری امداد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ہدایات پر امدادی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں اور علاقے کی حالت میں بہتری کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔