پاکستان کو 2047ء تک 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے عزم کے تحت حکومت نے ایک جدید اور جامع اقتصادی منصوبہ "اڑان پاکستان” کا آغاز کیا ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کے مختلف شعبوں کی ترقی کو تیز کرنے، نوجوان نسل کو بااختیار بنانے، اور ملک کو عالمی اقتصادی منظرنامے میں نمایاں مقام دلانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔
سی پیک کو ترقی کا مرکزی ستون قرار دینا
منصوبے کے تحت چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کو ملکی ترقی کا بنیادی ستون قرار دیا گیا ہے۔ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل کو تیز کرنے کے ساتھ نئے منصوبے شروع کرنے پر بھی زور دیا جائے گا۔
"5 ای” فریم ورک
اڑان پاکستان کا اقتصادی ماڈل "5 ای” فریم ورک پر مبنی ہے، جو برآمدات، ای پاکستان، موسمیاتی تبدیلی، توانائی و انفراسٹرکچر، اور مساوات جیسے اہم پہلوؤں پر مشتمل ہے۔
فری لانسنگ اور اے آئی کی ترقی
نوجوانوں کو فری لانسنگ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے شعبے میں تربیت دے کر ملک کو "عالمی ٹیکنو اکنامک مرکز” بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
ماحولیاتی تحفظ کے لیے اقدامات
منصوبے کے تحت گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 50 فیصد کمی، قابل کاشت اراضی میں اضافہ، اور پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کا عزم کیا گیا ہے۔
نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن یونٹ کا قیام
منصوبے کی کامیابی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن یونٹ قائم کیا جائے گا، جو موثر عملدرآمد اور احتساب کو یقینی بنائے گا۔
نوجوان نسل کی ترقی کے اقدامات
حکومت نے تعلیم اور ڈیجیٹل مہارتوں کو ترجیح دے کر نوجوان نسل کو قومی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے کے قابل بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجیز سے روشناس کرانے کے ساتھ ان کی استعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
حکومتی عزم
وزیراعظم پاکستان نے کہا ہے کہ ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری اور حکومتی اقدامات سے معیشت کو ایک نئی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔ انہوں نے منصوبے کو قومی ترقی کا سنگ بنیاد قرار دیتے ہوئے تمام وزارتوں اور صوبوں کو مل کر کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔