پشاور: خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے سرکاری گاڑیوں کی خریداری اور سرکاری خرچ پر علاج و معالجے پر پابندی عائد کردی۔ خیبرپختونخوا مالی مشکلات سے دوچار ہے جہاں کی نگران حکومت آج 4 ماہ کے لیے بجٹ پیش کرے گی تاہم نگران حکومت نے اخراجات کنٹرول کرنے کیلئے کفایت شعاری پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دستاویزات کے تحت سرکاری گاڑیوں کی خریداری کے ساتھ سرکاری خرچے پر علاج اور بیرون ملک سیمینارز میں صوبائی فنڈز سے شرکت پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔ دستاویز کے مطابق سوائے پروموشن کےذریعے خالی آسامیوں پر کوئی تقرری نہیں کی جائے گی، گزشتہ 3 سالوں سے خالی پڑی تمام آسامیاں ختم کر دی جائیں گی،کسی بھی ترقیاتی اسکیم جس میں آسامیاں، گاڑیوں اورمشینری کی خریداری ہو تو اس پر پابندی ہوگی، سڑکوں اور عمارتوں کی خصوصی مرمت پر کوئی فنڈ استعمال نہیں کیا جائے گا۔
گرانٹس کی ادائیگی کیلئے وزیر اعلیٰ کی اجازت لازمی ہوگی : دستاویز
نئی پالیسی کے تحت پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ بہتر منصوبہ بندی اور کفایت شعاری کا پابند ہوگا، گرانٹس کی ادائیگی کے لیے وزیر اعلیٰ کی اجازت لازمی ہوگی۔ دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ مالیاتی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ خزانہ ماہانہ وصولیاں کرے گا، سالانہ ترقیاتی بجٹ میں کفایت شعاری پالیسی اپنائی جائے گی اور خودمختاریا نیم خود مختارادارے متعلقہ فورمزکی منظوری سے اخراجات کے پابند ہوں گے۔