قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کے خلاف متعدد الزامات کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ نیب نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ،لائیو اسٹاک اور محکمہ ایریگیشن سے ریکارڈ طلب کرلیا۔
مختلف محکموں کو لکھے گئے خطوط میں نیب حکام کا مؤقف ہے کہ مراد سعید کے خلاف رشوت، غیر قانونی تقرریوں سمیت دیگر شکایات ہیں۔ نیب نے متعلقہ محمکوں سے مبینہ غیر قانونی تقرریوں سے متعلق معلومات مانگ لی۔
خط کے متن کے مطابق مراد سعید نے مبینہ طور پر فرنٹ مین حمید اور فضل مولا کے ذریعے پیسوں سے پراپرٹی خریدی۔ سیکریٹری ایریگیشن سے باغ ڈیری سوات ایریگیشن چینل میں مبینہ کرپشن سے متعلق معلومات طلب کیں۔ باغ ڈیری پروجیکٹ تخمینہ، جاری فنڈ اور پروجیکٹ ایسٹیمیٹ طلب کرلیا گیا۔
دوسری جانب سوات پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مراد سعید،سابق وزیراعلی محمود خان اور دیگرکارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تاہم مراد سعید اور محمود خان گھر پر موجود نہیں تھے۔ محمود خان کے گھر سےان کےبھائی کو گرفتار کرلیا گیا۔