بجلی کے بل زیادہ آنے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ سرگودھا میں تاجروں نے بجلی کے زائد بلوں کے خلاف احتجاجاً بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بلز جلا دیے، تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔ اس کے علاوہ راولپنڈی، پشاور، چھانگا مانگا روڈ، دربار شیخ علم دین اور مستووال میں بھی شہریوں نے احتجاج کیا جب کہ شیخوپورہ میں وکیلوں نے احتجاج کے دوران بجلی کے بل جلادیے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بلوں میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
راولپنڈی، ملتان، گوجرانوالا، پشاور اور کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے جن میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شہریوں نے احتجاجاً بل جلائے اور دھرنا بھی دیا۔
اب اس معاملے کا نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نوٹس لے لیتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ وزیراعظم آفس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کے بھاری بِلوں کے معاملے پر کل وزیراعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ نگران وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزارت بجلی اور تقسیم کار کمپنیوں سے بریفنگ لی جائے گی، صارفین کو بجلی بِلوں سے متعلق زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے پر مشاورت کی جائے گی۔