Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

پیپلزپارٹی نے سندھ کے ضمنی انتخاب میں دونوں نشستیں جیت لیں

ضمنی انتخابات کی طرح سینیٹ الیکشن میں شکست سلیکٹڈ وزیراعظم کی منتظر ہے: بلاول

پاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43 سانگھڑ اور پی ایس 88 ملیر کے ضمنی انتخاب میں میدان مار لیا جبکہ بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 20 پر ضمنی انتخاب کے اب تک کے نتائج کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار کو برتری حاصل ہے۔ سندھ اسمبلی کی  2 نشستوں پی ایس 43 سانگھڑ اور  پی ایس 88 ملیر  جبکہ بلوچستان کے ضلع پشین کی نشست پی بی 20 پر ضمنی انتخاب ہوا۔ پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔ اب تک کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق سندھ  کے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا ہے۔ سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس43 سانگھڑ کے تمام 132 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار جام شبیر علی خان 49 ہزار 571  ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں۔

غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کےمشتاق جونیجو 6 ہزار 931  ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔  اُدھر ملیر کے حلقے پی ایس 88 میں بھی پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کرلی ہے جس کی تصدیق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے بھی کردی ہے۔  پی ایس 88 ملیر کے 108 مکمل پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدواریوسف بلوچ 24 ہزار251 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ تحریک لبیک کے امیدوار کاشف شاہ 6090 ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار جان شیر 4 ہزار 870 ووٹ کیساتھ تیسرے نمبر پر ر ہے۔

لوچستان اسمبلی کی نشست بی پی 20 پشین 3 پر ضمنی انتخاب میں جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار سید عزیز اللہ آگے ہیں۔ 113 میں سے 89 پولنگ اسٹیشن کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق جے یو آئی کے سید عزیزاللہ 13 ہزار 455 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے عصمت اللہ ترین نے 6 ہزار 109 ووٹ لیے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ضمنی انتخابات میں کامیابی پر پارٹی امیدواروں اور عوام کو مبارکباد دی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ سانگھڑ اور ملیر سے پیپلز پارٹی کی کامیابی پورے پاکستان کے عوام کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ضمنی انتخابات کے نتائج سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہے، عوام نے دھونس اور دھاندلی کو مسترد کر دیا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات کی طرح سینیٹ الیکشن میں بھی شکست سلیکٹڈ وزیراعظم کی منتظر ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.