وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے پاکستان سے آپریٹ نہیں ہو رہے، ان کی لیڈرشپ افغانستان میں پاکستان کی سرحد کے قریب بیٹھی ہوئی ہے۔ نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں اُن کے ٹھکانوں کا پتا ہے، بھارت کالعدم تحریک طالبان کو ہر طرح کی تربیت دے رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کابل کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان کا ردعمل حوصلہ افزا ہے، پشاور حملے کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز ایک صفحے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بھی ہوگا اور مشترکہ پالیسی سامنے آئے گی۔ واضح رہے کہ پشاور میں پولیس لائنز کے اندر مسجد میں خود کش دھماکے میں 100 افراد شہید اور 140 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔