1971 کی جنگ میں جرأت، بہادری اور قربانی کی لازوال مثال قائم کرنے والے سوار محمد حسین شہید نشان حیدر کا 53 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور مسلح افواج نے ان کی لازوال قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 1971 کی جنگ میں سوار محمد حسین شہید نے بے مثال جرأت کا مظاہرہ کیا اور دشمن کے 16 ٹینک تباہ کرنے میں کردار ادا کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سوار محمد حسین نے فرض کی ادائیگی کے دوران دشمن کی مشین گن کی گولی لگنے سے جام شہادت نوش کیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ وطن عزیز کے بقا کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر بیٹوں کو قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔
سوار محمد حسین کون تھے؟
سوار محمد حسین 18 جون 1949ء کو ڈھوک پیربخش کے علاقے میں پیدا ہوئے اوراِس علاقے کو اب ڈھوک محمد حسین جنجوعہ کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ سوار محمد حسین نے 3 ستمبر1966 کو پاک فوج کی 20 لانسرز میں بطور ڈرائیور شمولیت اختیار کی، جب 1971 کی جنگ شروع ہوئی تو سوار محمد حسین اپنی یونٹ کے ساتھ ہر معرکے کے ہر محاذ پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ انہوں نے ہر خطرے کا آگے بڑھ کر مقابلہ کیا اور اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر ساتھیوں کے ساتھ مل کر دشمن کا دلیری سے مقابلہ کیا۔
نشان حیدر پانے والے سوار محمد حسین نے دسمبر 1971ء کی جنگ کے دوران دشمن کو ہراڑ خورد گاؤں کے قریب بارودی سرنگوں کے علاقے میں موجود پایا، تو انہوں نے پاک فوج کے نشانہ بازوں کو دشمن کی درست نشاندھی میں بھرپور مدد کی۔
انہوں نے دشمن کے ٹینکوں کو نشانے لگوائے، جس کے نتیجے میں 16 ٹینک تباہ ہوگئے اور 10 دسمبر1971 کو دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے دشمن کی مشین گن کی گولیوں سے چھلنی ہوکر شہید ہوگئے۔