اسلام آباد: حکومت 30 اپریل کو پنجاب میں الیکشن کرانے سے انکار کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑی ہوگئی۔نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اگر ملک میں سیاسی استحکام چاہیے تو انتخابات ایک ساتھ کرانے ہوں گے ورنہ ملک میں بحرانی کیفیت رہے گی۔ انہوں نے کہا یہ شرط تو نہیں ہے کہ خون کی ہولی کھیل کر ہی انتخابات میں جانا ہے، الیکشن کمیشن نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد پانچ صفر سے پنجاب میں الیکشن آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا، یہ فیصلہ حکومت کا نہیں ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمرا ور فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں الیکشن ملتو ی کرنے کی مذمت کرتے ہیں، سپریم کورٹ میں چیلنج کرکے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کرینگے، مینار پاکستان پر پی ٹی آئی کا جلسہ ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ اسد عمر ، فواد چوہدری اور سینیٹر اعجاز چوہدری نے پی ٹی آئی آفس جیل روڈ پر پریس کانفرنس کی۔
اسد عمر کاکہناتھا کہ عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان کا تصور آئین اور جمہوریت کے بغیر ممکن نہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے فیصلے نے آئین کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں۔
فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے پانچوں ارکان پر غداری کا مقدمہ چلانے اور آرٹیکل 6 لگانے پر زور دیا اور کہا کہ سپریم کورٹ پٹیشن میں مطالبہ کیا جائے گا کہ الیکشن 30 اپریل کو ہی کرائیں، 30 اپریل کو ہی انتخابات ہونے ہیں اس کے علاوہ کوئی گنجائش نہیں، الیکشن پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔
فواد چوہدری کاکہنا تھا کہ حکومتی اتحاد پارلیمنٹ میں الیکشن نہ کروانے کی خواہش کا اظہار کرتا ہے اور پھر چند گھنٹے بعد فیصلہ آجاتا ہے کہ الیکشن 8 اکتوبر کوہوگا، تمام بارز ایسوسی ایشنز نے اس فیصلے کو مسترد کیا ہے، اس سلسلے میں پی ٹی آئی وکلا کے ساتھ ہوگی، پی ٹی آئی کے امیدواراپنی مہم نہ روکیں۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان مطالبہ کر رہا ہے الیکشن کمیشن کے پانچ ممبرز پر آرٹیکل 6لگنا چاہیے، پہلی بار سویلین حکومت نے آئین کو سلب کرنے کی کوشش کی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات ملتوی کردیے تھے۔