جھوٹی اور گمراہ کن خبروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے، پنجاب حکومت نے ہتک عزت کا قانون نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس قانون کا مقصد افراد اور اداروں کو ’جھوٹی اور گمراہ کن خبروں‘ کے ذریعے معاشرے کو نقصان سے بچانا ہے۔یہ قانون پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی ‘جھوٹی اور جھوٹی’ خبروں پر لاگو ہونے کے لیے بنایا گیا ہے، اور ہتک عزت آرڈیننس 2002 کی جگہ لے گا۔پنجاب حکومت نے بل صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جسے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔ بل آئندہ چند روز میں منظوری کے لیے پنجاب اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد جلد نافذ کر دیا جائے گا۔اس سے قبل 9 مئی کو وزیراعظم (پی ایم) شہباز شریف نے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) 2016 میں ترمیم کے مسودے کی منظوری دی تھی۔تفصیلات کے مطابق پی ای سی اے ایکٹ 2024 کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن ایجنسی (DRPA) کے قیام کی منظوری دے دی گئی ہے۔نیا پی ای سی اے بل کابینہ کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ کی قانون اصلاحات کمیٹی کی جانب سے منظور کردہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت نے متحرک ڈیجیٹل خطرات سے نمٹنے کے لیے PECA 2016 کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی (DRPA) کے قیام پر غور کیا گیا ہے۔