اسلام آباد میں منگل اور بدھ کے روز منعقد ہونے جا رہے شنگھائی تعاون تنظیم کے اہم اجلاس میں شرکت کیلئے غیر ملکی وفود کی وفاقی دارالحکومت آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے 7 نمائندے پاکستان پہنچ گئے ہیں۔بھارت کا 4 رکنی سرکاری وفد بھی پاکستان پہنچ گیا ہے۔ جبکہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کی کل اسلام آباد آمد متوقع ہے ۔
روس کا 76رکنی، چین کا 15رکنی وفد،کرغزستان کا 4 اور ایران کا دو رکنی وفد بھی شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ چکا ہے ۔
ین کا 15رکنی، کرغزستان کا 4 اور ایران کا دو رکنی وفد بھی اسلام آباد پہنچ چکا ہے، تمام مہمانوں کو سخت سکیورٹی میں ہوٹل میں پہنچا دیا گیا۔
ایس سی او کا 23 واں اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا اس سلسلے میں وفاقی دار الحکومت کو رنگا رنگ روشنیوں سے سجا دیا گیا،
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں چین، روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم شریک ہوں گے۔
ایران کے اول نائب صدر اور بھارت کے وزیر خارجہ ایس سی او اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان آئیں گے، منگولیا کے وزیراعظم اور چیئرمین کابینہ، ترکمانستان کے وزیر خارجہ بھی شرکت کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سائیڈ لائنز پر مختلف عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے جن میں معیشت، تجارت اور ماحولیات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر بھی بات چیت ہوگی۔
دوسری جانب شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کیلئے اسلام آباد میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، شہر میں پاک فوج کے دستے تعینات ہیں۔