فلوریڈا: دوسری بار امریکی صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی کے بعد اپنے پہلے خطاب میں اپنے ووٹرز اور حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جنگ کو روکوں گا۔
فلوریڈا کے اپنے انتخابی ہیڈ کوارٹر میں حامیوں سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی، امریکا کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہم اسے بہتر کریں گے، امریکا کے زخموں پر مرہم رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آج تارخ رقم کی ہے، امریکا کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہم بہتر کریں گے، امریکا کو مضبوط بنانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
نومنتخب صدر نے کہا کہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں گے، امریکا کے تمام معاملات اب ٹھیک ہونے والے ہیں، اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھوں گا جب تک آپ لوگوں کے خواب پورے نہ کروں۔
ان کا کہنا تھا کہ سرحدوں کو سیل کرنا پڑے گا، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ قانونی طریقے سے امریکا آئیں، امریکا کو محفوظ بنائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم مضبوط اور طاقتور فوج چاہتے ہیں اور آئیڈل صورتحال ہے کہ ہمیں اسے استعمال کرنے کی ضرورت نہ پڑے، آپ جانتے ہیں کہ اپنے سابقہ 4 سال میں ہماری کوئی جنگ نہیں تھی، سوائے اس کے کہ ہم نے داعش کو شکست دی تھی، ہم نے داعش کو ریکارڈ مدت میں شکست دی، لیکن ہماری کوئی جنگ نہیں تھی۔
نومنتخب صدر نے کہا کہ مخالفین نے کہا کہ آپ جنگ شروع کروگے، میں نے کہا کہ میں کوئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جنگ کو روکوں گا۔
انہوں نے کہا کہ کئی لوگوں نے مجھے کہا کہ خدا نے کسی مقصد کے لیے میری زندگی بچائی اور وہ مقصد اپنے ملک کو بچانا تھا اور امریکا کے وقار کو بحال کرنا تھا اور اب ہم مل کر اس مقصد کو پورا کرنے جا رہے ہیں، ہمارے سامنے موجود ہدف آسان نہیں ہے، لیکن میں اپنی پوری طاقت کو استعمال کروں گا اور دنیا کے سب سے اہم کام کو کرنے کے لیے لڑوں گا۔