پشاور: (حضرت خان مہمند) پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور وزیر اعلی کے بھائی و قومی اسمبلی کے رکن فیصل امین گنڈاپور کے کیسوں میں قرار دیا ہے کہ راہداری اور حفاظتی ضمانت لینے والوں کو دی گئی مدت کے اندر اپنے آپ کو متعلقہ عدالتوں کو سرنڈر کرنا ہوگا
ایسا نہ کرنے والے ملزمان کی ضمانت منسوخ تصور ہوگی عدالت نے فیصلہ میں لکھا ہے راہداری اور حفاظتی ضمانت متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے تک محدود ہے اس کے بعد متعلقہ عدالتوں کا اختیار ہے کہ وہ کسی ملزم کو ضمانت قبل از گرفتار دے یا گرفتاری کے بعد ضمانت دے یا ضمانت دینے سے انکار کرے
تحریک انصاف اپنے جھوٹ سے رجوع کرے تو پارلیمانی کمیشن بنانے کے لیے تیار ہیں: رانا ثنا اللہ
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ راہداری اور حفاظتی ضمانت لینے کے بعد پی ٹی آئی والے غائب ہو جاتے ہیں وہ متعلقہ عدالتوں کو اپنے آپ کو سرنڈر نہیں کرتے واضح رہے کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اہم رہنما راہداری اور حفاظتی ضمانت کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہیں