وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خطے ميں امن اور استحکام کی خاطر جنگ بندی کی تجویز کو تسلیم کیا ،جو بھی ہماری خودداری کو چیلنج کرے ہم سیسہ پلائی دیوار کی مانند بن جاتے ہیں،ہم نے دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے، یمارے شاہینوں نے چند گھنٹوں میں دشمن کے ساتھ وہ کیا جسے دنیا ہمیشہ یاد رکھے گی ۔
بھارتی جارحیت پر مودی سرکاری کو پاک فوج کی جانب سے دندان شکن جواب اور تاریخی کامیابی کے بعد قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ بھارت نے اپنے گھمنڈ میں ہماری سرحدوں کی حرمت کو پامال کیا، شہریوں، مساجد، آبی ذخیروں کو نشانہ بنایا تو پھر ہم نے دشمن کو اُسی زبان میں جواب دینے کا فیصلہ کیا جسے وہ بہتر سمجھتا ہے، ہم نے واضح کیا کہ جو ملاقات میز پر ہونی تھی اب وہ میدان جنگ میں ہوگی ۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ کو وہ لوگ پسند ہیں جو اس کی راہ میں صف بند ہو کر لڑتے ہیں، آج پاکستانی قوم کومبارک باد پیش کرتا ہوں، غیور پاکستانیوں کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتا ہوں، دنیا پر ثابت کردیا کہ پاکستانی ایک خودار قوم ہے،کوئی ہماری خود مختاری کو چیلنج کرے تو اپنے دفاع میں سیسہ پلائی دیوار بن کر دشمن پر غالب آتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے جو کیا وہ ایک کھلی جارحیت ہے، ہم نے بھارت کو پہلگام واقعہ کی تحقیقات کی پیش کش کی ، دشمن نے ہماری پیش کش کا مثبت جواب نہیں دیا، دشمن نے بزدلانہ حملہ کیا تو پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، دشمن نے میزائلوں سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے، الحمد للہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے ۔
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت نےشہری آبادیوں کونشانہ بنایا توپھرہم نےجواب دینے کا فیصلہ کیا، ہم نے طے کر لیا تھا جو ملاقات میز پر ہونی تھی وہ اب میدان جنگ میں ہوگی، رافیل شاہینوں کے نشانے پر آئے تو فیل ہوگئے، شاہینوں نے چند ہی گھنٹوں میں بھارتی فوج کی توپوں کو ایسا خاموش کیا کہ تاریخ ہمیشہ یاد رکھےگی ۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلگام کو جواز بنا کر بھارت نے بلاوجہ جنگ مسلط کی، ہم نے دشمن کو اس کی زبان میں ہی جواب دیا، بہادرجوانوں کا مقابلہ کون کرسکتا ہے، دشمن کوعیاں ہوگیا ہے، پاک فوج کے جوانوں نے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں اس تاریخی کامیابی پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ساحر شمشار مرزا، سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر، ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ہر جری جوان اور افسر کو خراج تحسین و سلام پیش کرتا ہوں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں یہاں پر جنرل سید عاصم منیر کا اپنی اور پوری قوم کی طرف سے دل کی اتہہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی دانشمندانہ اور دلیرانہ قیادت میں یہ عظیم معرکہ سر ہوا ۔
چیف آف ایئر سٹاف ظہیر بابر اور شاہینوں کو بڑی گرمجوشی سے شاباش دیتا ہوں جنہوں نے ہمارے سر فخر سے بلند کیے ہیں، شہید ارتضیٰ عباس ایک خوبصورت پھول تھا جو کھلنے سے پہلے مرجھا گیا، میں ہر شہید کی ماں کے صبر کو سلام پیش کرتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد ہم سب ملکر اپنی توانائیاں ملک کیلیے وقف کریں گے اور اتنی محنت کریں گے کہ پاکستان اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل نہ کرلے۔ ہم اتنی ترقی حاصل کریں کہ جیسے ہماری عسکری قوت نے دنیا کو دنگ کر کے رکھ دیا ہے‘ ۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں ترکیہ، سعودی عرب، چین، یو اے ای، قطر، اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک کا جنگ بندی کیلیے کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا، شہباز شریف نے محمد بن سلمان، امیر قطر، امیر یو اے ای، چینی صدر کا نام لے کر خصوصی شکریہ بھی ادا کیا ۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے ایک بار پھر ذمہ دار ریاست کی حیثیت سے جنگ بندی کا مثبت جواب دیا اور کامل یقین ہے کہ سندھ طاس معاہدے، دہشت گردی سمیت مقبوضہ کشمیر کے مسائل کو حل کرنے کیلیے پُرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا ۔