بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑوں پر شجرکاری، بلوچستان کی سرزمین پر سبز انقلاب کی شروعات، بنجر پہاڑ برسوں بعد ہریالی کی نئی امید سے جگمگا اُٹھے ،گزشتہ ایک ماہ کے دوران سلپنگ بیوٹی پہاڑ پر آٹھ ہزار سے زائد پودے لگائے گئے ۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کا گرین ویژن آنے والی نسلوں کے لیے امید اور خوشحالی کا پیغام بن گیا،حکومت بلوچستان نے ایک تعمیری خواب دیکھا جس کی بنیاد فروری 2025 میں رکھی گئی ۔
پہلے مرحلے میں 5 مئی 2025 کو فلیگ پہاڑ اور کوہِ مہردار پر چار ہزار پودے لگائے گئے، شہتوت، سرو، کوئٹہ پائن، نیم اور کیکر پہاڑوں کی ڈھلوانوں پر اُگائے گئے ۔
ان پودوں کی بقا کے لیے واٹر ٹینکس، پائپ لائن اور ڈرِپ اِریگیشن سسٹم نصب کیا گیا، یہ صرف پودے نہیں تھے بلکہ بلوچستان کو گلستان بنانے کا خواب اور عزم تھے ۔
نتیجہ یہ نکلا کہ 85 فیصد پودے آج بھی زندہ ہیں، دوسرے مرحلے میں 15 جولائی سے 15 اگست سلپنگ بیوٹی پہاڑ پر آٹھ ہزار سے زائد پودے لگائے گئے ۔
انار، زیتون، پستہ، کوئٹہ پائن و دیگر پودے 1100 فٹ گہری بورنگ اور جدید نظام سے لگائے گئے،78 ہزار فٹ پائپ لائن، 82 ہزار فٹ ڈرپ ایریگیشن، 45 ہزار لیٹر ٹینکس اور سولر سسٹم سے پانی کی فراہمی ممکن ۔
اگلے مرحلے میں ہنہ ویسٹ پہاڑ پر49 ایکڑ پر پھل دار درخت عوامی و نجی شراکت داری سے لگائے جائیں گے، یہ مہم صرف شجرکاری نہیں، آنے والی نسلوں کے لیے سانسیں بچھانے کا عہد ہے، بلوچستان کو گلستان اور پاکستان کو خوشحال بنانے کی جانب یہ ایک اہم قدم ہے ۔