بھارتی ٹیم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ایشیا کپ کی ٹرافی لینے سے انکار کیا تاہم محسن نقوی کے ڈٹ جانے کی وجہ سے تقریب ٹرافی دیے بغیر ہی ختم ہوگئی ۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کی ایما پر ٹیم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کیا ۔
دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے انعامی تقریب تاخیر کا شکار بھی ہوئی، اس دوران محسن نقوی، امپائرز اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑی اسٹیڈیم پر موجود رہے ۔
بھارتی کرکٹرتلک ورما اور شیوام دوبے نے انفرادی حیثیت میں اپنے ایوارڈ وصول کیے جبکہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر نے پاکستانی کھلاڑیوں کو رنر اپ ایوارڈز بھی دیے ۔
اختتامی انعامی تقریب کے دوران ٹرافی کو گراؤنڈ میں بھی لایا گیا، تاہم بھارتی ہٹ دھرمی اور ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی کے فیصلے پر ڈٹ جانے کی وجہ سے ٹرافی کو گراؤنڈ سے واپس بھیج دیا گیا، جس کے بعد ٹرافی دیے بغیر تقریب کو ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ۔
معروف کمنٹیٹر سائمن ڈول نے اعلان کیا کہ بھارتی ٹیم نے اے سی سی کو اطلاع دی ہے کہ وہ آج رات اپنی جیت کی ٹرافی وصول نہیں کرے گی ۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے نمائندے دیواجیت سیکیا نے اعتراف کیا کہ انکار کی وجہ صرف یہ تھی کہ ٹرافی پاکستان کے وفاقی وزیر اور اے سی سی چیئرمین محسن نقوی کے ہاتھوں دی جا رہی تھی ۔
بھارتی ٹیم کو نہ تو میڈلز ملے اور نہ ہی چیمپئن کا بورڈ دیا گیا جس کے باعث بھارتی ٹیم نے ٹرافی اور چیمپئن کے بورڈ کے بغیر ہی تصاویر بنوائیں اور علامتی طور پر ہاتھوں سے ٹرافی اٹھانے کے اشارے کیے اور اپنے دل کو بہلایا ۔
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی ٹوئٹ میں کھیل کو "آپریشن سندور” سے تشبیہ دے کر واضح کیا کہ بھارت کے لیے یہ میچ کھیل نہیں، ایک جنگی بیانیہ تھا ۔